لاہور( نوائے وقت رپورٹ) 10 ارب روپے کی لاگت سے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے ذریعے ہر غریب کو اس کا گھر فراہم کر رہے ہیں۔٭٭ 296 ارب روپے کی لاگت سے 2380 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و بحالی٭٭ 135 ارب روپے کی لاگت سے 482 اسکیموں کے تحت خستہ حال اور پرانی سڑکوں کی مرمت و بحالی٭٭ 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے انڈر گریجوایٹ اسکالرشپ پروگرام٭٭ 2 ارب 97 کروڑ روپے کی لاگت سے چیف منسٹر سکلڈ پروگرام ٭٭ 7 ارب روپے کی لاگت سے کھیلتا پنجاب کے بڑے منصوبے کا آغاز ؎٭ ٭تمام صوبائی حلقوں میں میدان اور کھیلوں کی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی٭ ٭پنجاب بھر میںسپورٹس سہولیات کی بحالی و تعمیر نو کیلئے 6 ارب 50 کروڑ کا منصوبہ٭٭ا لاہور کے کئی مقامات پرفری وائی فائی کی سہولت کا آغاز دیگر اضلاع تک پھیلے گا٭٭ 10 ارب روپے کی لاگت سےCM پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع ٭٭ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کیلئے 1 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر میل پروگرام ٭ 1 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب بھر میں ملازمت پیشہ خواتین کیلئے ڈے کیئر سنٹرز کا قیام٭٭ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے مائینارٹی ڈویلپمنٹ کا قیام٭٭ 8 ارب 84 کروڑ روپے کی لاگت سے سرگودھا شہر میں نواز شریف انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام٭ پنجاب بھر میں موبائل فیلڈ ہسپتال پروگرام کا آغاز بھی کر دیا گیا ٭٭ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 10 ارب روپے کی لاگت سے پروگرام کا اجراء٭٭سموگ اور اس کے اثرات پر قابو پانے کیلئے سموگ ایکشن پلان تیار٭٭ جنگلات کی ترقی کیلئے8 ارب روپے کی لاگت سے سی ایم پنجاب پلانٹ فار پاکستان منصوبے کا آغاز٭ پنجاب کے 5 بڑے شہروں میں ماحول دوست بس سروس کا آغاز٭٭ ہر شہری کے گھر تک سرکاری خدمات کو فراہم کرنے کیلئے ''مریم کی دستک'' پروگرام کا آغاز٭٭پنجاب انفورسمنٹریگولیڑی اتھارٹی کا قیام، اضافی قیمتوں،مینوں پر قبضے، ذخیرہ اندوزی پر سخت گرفت ٭٭ مری کی کھوئی ہوئی سیاحتی شناخت بحال کرنے کا فیصلہ ٭ہائیر ایجوکیشن کیلئے مجموعی طور پر 17 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی تجویز٭ہونہار طالب علموں کیلئے انڈر گریجوایٹ سکالرشپ پروگرام ٭ مری میں نیشنل یونیورسٹی کا قیام، سرکاری کالجز میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ٭سپیشل ایجوکیشن کیلئے مجموعی طور پر 2 ارب روپے کی رقم مختص ٭سپیشل ایجوکیشن ادارے کرائے سے نکال کر اپنی عمارتیں تعمیر کرنا شامل٭ ٭محکمہ لٹریسی و غیر رسمی تعلیم کیلئے 4 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی تجویز ٭٭ بچوں کی نشوونما کو یقینی بنانے مستقبل میں ممکنہ معذوریوں سے بچانے کیلئے امراض کی بروقت اسکریننگ کا منصوبہ تشکیل ٭شعبہ زراعت کیلئے 64 ارب 60 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص ۔٭پیداواری اثاثوں میں تبدیل کرنے کیلئے 1 ارب روپے کی لاگت سے ترقیاتی اسکیم کا آغاز ۔جانوروں میں منہ کھْر کی بیماری کے تدارک کیلئے آئندہ مالی سال میں 4 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔