پشاور؍ لاہور (ایجنسیاں) مشیر خزانہ خیبر پی کے مزمل اسلم نے وفاقی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ عوام کا قاتل اور آئی ایم ایف کا ہے۔ پنشن اصلاحات میں خیبر پی کے حکومت کی پیروی کی گئی ہے، ٹیکس ریٹ 35 سے 45 فیصد کر دیا گیا۔ زراعت میں صرف 5 ارب روپے کی مارک اپ شیئرنگ دی ہے باقی کچھ نہیں، پٹرولیم لیوی80 روپے تک بڑھانے سے عوام پر مزید بوجھ آئے گا، دوسری جانب شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 38کھرب کے اضافی ٹیکس کا آئی ایم ایف کا گلا گھونٹ بجٹ پیش کر دیا گیا ہے۔ قربانی سے 4روز پہلے غریب کی قربانی کر دی گئی ہے۔ شہباز شریف کا تیسرا بجٹ تھا جس میں ریلیف کی بجائے عوام کو تکلیف دی گئی۔ دیکھنا یہ ہے کہ پیپلز پارٹی بجٹ کے خلاف کیا کردار ادا کرتی ہے، معاشی طور پر مرے ہوئے لوگوں کو مزید مار دیا گیا ہے۔ میں اپنی بات پھر دہراتا ہوں کہ 2مہینے بڑے اہم ہیں۔ اگست میں کٹی کٹا نکل آئے گا۔ مشیر اطلاعات خیبرپی کے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ امیر سے امیر تر اور غریب سے غریب تر کے سوا کچھ نہیں۔ قومی ادارے اونے پونے داموں بیچنا بجٹ کی زینت بنی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے براہ راست مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان برپا ہو جائے گا۔ بلاوجہ بھٹو وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔ بائیکاٹ کا ٹوپی ڈرامہ عوام خوب سمجھتے ہیں، ڈرامے بند کر کے وضاحت کریں کہ وہ حکومت کے ساتھ ہیں یا نہیں؟ پیپلز پارٹی روٹھ کر غریب دشمن بجٹ سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔