اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ٹیکس اصلاحات و محصولات اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کو محصولات بڑھانے سے متعلق قلیل مدتی اور وسط مدتی پلان پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر ملکی معیشت کا اہم ترین پہیہ ہے۔ حکومت ایف بی آر کی ہیومن ریسورس کی ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن کیلئے وسائل مہیا کرے گی۔ ٹیکس چوروں، نادہندگان اور ان کی معاونت کرنے والوں کا احتساب کرکے چھوڑیں گے۔ بجٹ کی تیاری کے دوران میں نے واضح ہدایات دیں کہ اشرافیہ کو ٹیکس دینا ہوگا۔ حکومت نے حالیہ بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے پر کم سے کم ٹیکس عائد کیا۔ ہماری اولین ترجیح ٹیکس کی شرح کو کم اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانا ہے۔ ٹیکس دینے کے اہل افراد ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن اور افرادی قوت کی استعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش پرگئے اوران کی خیریت دریافت کی۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کی آمد کا خیر مقدم کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ جمہوری اقدار کی حفاظت کے لیے پر امن جد وجہد کو فروغ دیا۔ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کی دینی خدمات کو بھی سراہا۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے سیاسی مسائل کے باہمی تعاون سے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے محکموں کو جاری احکامات پر پیشرفت کے جائزے کے لئے تشکیل دی گئی ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ تمام منصوبوں کی پیشرفت کی مسلسل نگرانی ان کو جلد از جلد پایہ تکمیل کی جانب پہنچانے کا پہلا قدم ہے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی وزارتوں اور محکموں کو جاری کردہ ہدایات پر پیشرفت کے حوالے سے تشکیل شدہ ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کے متعلق جائزہ اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے روزانہ کی بنیاد پر ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لینے کا فیصلے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام منصوبوں کی پیشرفت کی مسلسل نگرانی ان کو جلد از جلد پایہ تکمیل کی جانب پہنچانے کا پہلا قدم ہے۔ وزیر اعظم نے تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کے سیکرٹریز اور محکموں کے سربراہان کو ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کو خود استعمال کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم کو بتایاگیا کہ ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کی موبائل ایپلی کیشن بنائی جا چکی ہے، ٹاسک مینجمنٹ سسٹم بین الاقوامی معیار کا ایک منفرد اور جدید سافٹ ویئر ہے جس کے ذریعے وفاقی وزارتوں کو وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کی نگرانی اور ان ہدایات کے مطابق پیشرفت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسن افضل اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔ ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی وسیم حسین نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ رکن قومی اسمبلی نے پریٹ آباد گیس سلنڈر دھماکے میں لواحقین کی دلجوئی کیلئے دورے کی دعوت دی۔ رکن قومی اسمبلی نے پریٹ آباد حادثے میں جاں بحق اور زخمیوں کیلئے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے جلد حیدر آباد کے دورے کی یقین دہانی کرا دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جاں بحق افراد کے اہلخانہ اور زخمیوں کے درمیان پہنچ کر اعلان کروں گا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آسان کاروبار ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی شروع کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی ترویج حکومت کی اولین ترجیح ہے ، ون ونڈو آپریشنز کے تحت کاروباری اور تاجر برادری کے لئے دستاویزی مراحل آسان کئے جائیں ۔چین کے شہر شینزین کے ون سٹاپ شاپ کی طرز پر تجرباتی (پائلٹ) سہولت مرکز کے قیام کے حوالے سے چینی ماہرین سے معاونت حاصل کی جائے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کاروبار اور سرمایہ کاری کرنے میں آسانی کے حوالے سے اقدامات پر اہم جائزہ اجلاس وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ون ونڈو آپریشنز کے تحت کاروباری اور تاجر برادری کے لئے دستاویزی مراحل آسان کئے جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ چین کے شہر شینزین کے ون سٹاپ شاپ کی طرز پر ایک تجرباتی (پائلٹ) سہولت مرکز کے قیام کے حوالے سے چینی ماہرین سے معاونت حاصل کی جائے۔اجلاس کو آسان کاروبار اور دیگر اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔