سپریم کورٹ کے حکم پر انیس اور بیس مارچ کو اپنا تفصیلی موقف پیش کریں گے۔ اعتزازاحسن

اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےاعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق موقف ابھی مکمل نہیں ہوا تاہم انیس اور بیس فروری کو وزیراعظم کے مشورے اور ہدایت کے مطابق وہ اپنا تفصیلی موقف پیش کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کا موقع دیئے بغیر ایک اور آرڈر جاری کردیا گیاہے۔ اعتزازاحسن نے کہاکہ جب تک آصف علی زرداری صدر ہیں ان کو استثنٰی حاصل ہے، اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ استثنٰی آصف زرداری کو نہیں بلکہ صدر مملکت کو ہے اور وہ آرٹیکل دوسواڑتالیس کی بات نہیں کررہے بلکہ عالمی قوانین کے تحت بھی صدر کواستثنٰی حاصل ہے اور وہ اس حوالے سے بھرپور دلائل دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے خط لکھنے کا حکم اٹارنی جنرل کودیاہے اور اٹارنی جنرل وزیراعظم کے وکیل نہیں بلکہ پراسیکیوٹر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خط لکھا جانا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد ہی دینا ہے۔

ای پیپر دی نیشن