جوزف کالونی کے 255 متاثرین میں 5، 5 لاکھ کے چیک تقسیم کر دئیے: پرویز رشید

لاہور (خبر نگار) مسلم لیگ (ن) کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ جنرل پرویز مشرف ضرور وطن واپس آئیں انہیں خوش آمدید کہیں گے۔ 90 شاہراہ قائداعظم پر پریس کانفرنس کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے ہمیں تو زبردستی ملک سے نکال دیا تھا ان کو تو کسی نے نہیں نکالا، ہم تو کہتے ہیں پرویز مشرف آئیں یہ ان کا ملک ہے۔ اس سے قبل پریس کانفرنس میں پرویز رشید نے کہا کہ ملک ریاض جوزف کالونی کی بجائے عباس ٹاﺅن کراچی کے متاثرین کی مدد کریں۔ حکومت سندھ ان متاثرین کی مدد میں ایک اینٹ نہیں رکھ سکی، پنجاب حکومت امداد لینے پر یقین نہیں رکھتی اپنے عوام کی آمدن سے اپنے بھائیوںکی مدد کر رہے ہیں۔ جوزف کالونی کے 255 متاثرین میں 5، 5 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کر چکے ہیں۔ گھروں کی تعمیر جاری ہے چرچ نئے سرے سے تعمیر کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا حکم ہے کہ دونوں چرچ پہلے سے بہت بہتر اور خوبصورت، باوقار طریقے سے بحال کئے جائیں۔ جوزف کالونی کا واقعہ بیحد المناک اور شرمناک ہے۔ پنجاب حکومت نے اس واقعہ کے فوراً بعد عارضی اور مستقل دونوں اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کئے۔ چیف جسٹس کو پہلے ہی دن درخواست دیدی گئی کہ ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے عدالتی کمشن مقرر کر دیں۔ متاثرین کیلئے 200 ٹینٹوں پر مشتمل خیمہ بستی بنادی گئی ہے سکولوں میں رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔تین وقت کا کھانا وہاں پہنچایا جاتا ہے دو میڈیکل کیمپ لگا دئیے گئے ہیں دو ایمبولینس وہاں موجود ہیں۔ رات کے سونے کیلئے چارپائیاں اور بستر بھی مہیا کر دئیے گئے ہیں، جلے گھروں کی تعمیر کا کام دن رات جاری ہے، 20 ٹھیکیداروں کو یہ کام سونپا گیا ہے۔ بجلی، گیس، واٹر سپلائی کا کام نئے سرے سے کیا جا رہا ہے۔ 121 گھروں اور 9 دکانوںکی تعمیر کر رہے ہیں۔ صوبائی وزرا میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن، رانا ثناءاللہ، ڈپٹی سپیکر رانا مشہود احمد، رکن اسمبلی ملک پرویز، اسد اشرف، چودھری شہباز، سینیٹر کامران مائیکل دن کا بیشتر حصہ وہیں گزارتے، رات گئے تک تعمیراتی کام کی نگرانی کرتے ہیں۔ ابتدائی طورپر یہی سامنے آرہا ہے کہ ”مدعی اور ملزم“ دونوں دوست ہیں، جھگڑے کے وقت وہ حالت غیر میں تھے۔ یہ پتہ چلنے پر مدعی کو بھی شامل تفتیش کر رہے ہیں مگر مدعی اور اس کے دونوں گواہ ”غائب“ ہو چکے ہیں، تلاش جاری ہے۔ بائبل کا جلنا بھی اتنا ہی قابل مذمت ہے جتنا کسی اور مذہبی کتاب کو جلایا جانا۔ تمام متاثرین میں بائبل تقسیم کی گئی ہے۔ اگر کسی نے بائبل جلانے کا مقدمہ درج کرانے کی درخواست دی تو اس پر کارروائی کریں گے۔ گرفتار ہونیوالے 150 افراد میں سے 54 ملزموں کی شناخت ہو چکی ہے، چالان بنا کر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھجوا دیا ہے۔ متاثرین نے 80 ملزموں کو نامزد کیا ہے باقی 26 ملزموں کی تلاش جاری ہے۔ خوشی کی بات ہے کہ اس واقعہ پر قوم متحد نظر آئی، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کسی نے جوزف کالونی کے کسی ایک مکین سے بھی زمین خریدنے کی بات کی تھی یا نہ بیچنے پر سخت نتائج کی دھمکی دی تھی۔ وفاقی حکومت کی جوزف کالونی کے متاثرین کیلئے امدادکا کیا بنا کے بارے سوال پر پرویز رشیدنے کہا کہ وفاقی حکومت کی امداد ابھی تک اسلام آباد میں گھوم رہی ہے۔ امداد کا اعلان کرنیوالے چند دن بعد خود مستحق ہوں گے کہ ان کی امداد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بادامی باغ کے واقعہ میں ملوث 150 افراد پکڑے، 54 کی شناخت ہوئی ہے، انسداد دہشت گردی عدالت میں چالان پیش کئے جا رہے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...