لندن (آن لائن+ این این آئی+ ثناء نیوز) وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ مذاکرات کے ذریعے حکومتی عملداری قائم ہو۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔ یہا ں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ طالبان پاکستانی حکومت کی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ حکومت اپنی رٹ قائم کر کے رہے گی، ضرورت ہوئی تو ایکشن بھی کریں گے۔ یورپی یونین یا کسی اور ملک کو طالبان کے حوالے سے کوئی شرط رکھنے کی ضرورت نہیں۔ ہماری اپنی پالیسی بہت واضح اور جامع ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں امن ہونا چاہئے، خانہ جنگی نہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پورے خطے میں امن کیلئے افغانستان میں استحکام ضروری ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان وسیع تر سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے جائزے کیلئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے سیکرٹری جسٹین گریننگ، برطانیہ کے وزیر داخلہ تھریسامے اور وزیر دفاع فلپ ہیمنڈ سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اصلاحات کے اہداف کے حصول اور پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے برطانیہ اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ وزیر داخلہ تھریسامے نے پاکستان کی نئی داخلی سلامتی پالیسی کا خیرمقدم کیا اور اس پر موثر عملدرآمد کے لئے برطانیہ کی حمایت کی پیشکش کی۔