فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹرل جیل میں پہلی بار قتل کے 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی ہے۔ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بعد نعشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل میں نئے تعمیر ہونے والے پھانسی گھاٹ پر گزشتہ روز دو قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ چک نمبر138گ۔ب کے ساجد عرف طالو ولد فضل کریم کے خلاف 11مئی 2000ء کو قتل اور اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا جس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔ تھانہ ڈجکوٹ کے علاقے میں محمد اختر نے 12اکتوبر 1999ء کو لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا جس پر ملزم کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا۔ دونوں ملزمان سینٹرل جیل میں نئے تعمیر ہونے والے پھانسی گھاٹ پر لٹکا دیئے گئے۔ ملزمان پھانسی دینے سے قبل زاروقطار روتے رہے اور اپنے کئے ہوئے گناہوں کی معافی بھی مانگتے رہے۔ آن لائن کے مطابق فیصل آباد میں 2مجرموں کو پھانسی کے بعد ملک بھر میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد 27ہو گئی ہے۔ مجرموں کو پھانسی دینے سے قبل ان کا طب معائنہ کیا گیا جبکہ اس موقع پر جیل کے باہر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ سمندری سے نامہ نگار کے مطابق پھانسی پانے والے محمد سجاد عرف طارو کی نماز جنازہ ان کے آبائی گائوں چک نمبر 138گ۔ب میں ادا کر دی گئی اور سپردخاک کر دیا گیا۔ سجاد احمد نے 2000ء میں اپنے ہی گائوں کی ٹیچر شاہدہ کو قتل کر دیا تھا۔