کراچی (اے پی پی) سندھ اسمبلی نے پیر کو شفافیت اور معلومات تک رسائی کے حق سے متعلق بل 2016 ء کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ۔ سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار کھوڑو نے اس بل کی منظوری کو سندھ اسمبلی کا ایک بڑا اور اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے ذریعہ عام آدمی کی معلومات تک رسائی ، گڈ گورننس کے قیام اور کرپشن کے خاتمے میں مدد ملے گی اور جو سرکاری افسر ایک مقررہ مدت کے دوران مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کر سکیں گے ، ان کے لیے قید و جرمانے کی سزا بھی مقرر کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پر اکثر بیڈ گورننس ، کرپشن اور قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن اس قانون کی منظوری کے بعد کسی ادارے کو نہیں بلکہ ایک عام شہری کو مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہو گا ۔ قانون کا مقصد حکومت اور حکومتی اداروں کو جواب دہ بنانا ہے ۔ یہ عوامی اہمیت کا حامل قانون ہے ۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ بہت اہم نوعیت کا قانون ہے ۔ سندھ کے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی سرکاری ادارے کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا چاہے تو اسے بلا رکاوٹ یہ معلومات فراہم کی جائیں ۔ پی ٹی آئی کے ثمر علی خان نے بھی شفافیت اور معلومات تک رسائی کے اس قانون کی منظوری کو سندھ کے لیے خوش آئند قرار دیا ۔ دریں اثنا سینئر صوبائی وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے ایوان کو وقفہ سوالات میں بتایا کہ وزارت آب پاشی کا اسکارپ منصوبہ 1092 ٹیوب ویلز اور چار نکاسی آب کے نالوں پر مشتمل ہے ، جن کی طوالت 49 میلز پر مشتمل ہے اور یہ منصوبہ گھوٹکی فیڈر کینال ایریا میں کام کرتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسکارپ منصوبہ سیم اور زیر زمین پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے علاقے میں ٹیوب ویل چلانے اور پھر اس پانی کو نزدیک ترین آب پاشی کی واٹر کورس میں نکاسی کے لیے ڈال دیتا ہے اور پھر اسی پانی کو زرعی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ انسداد رشوت ستانی مٹھی کی جانب سے ایک جونیئر کلرک ریاض احمد کے خلاف بدعنوانی کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کے علاوہ 2008 سے لے کر 2013 کوئی اور مقدمہ قائم نہیں کیا گیا ، جس پر ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی ظفر کمالی کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ محکمہ آب پاشی والے سب شریف ہیں ، جن کا کرپشن کا دور دور تک کوئی واسطہ نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی سورٹھ تھیبو نے کہا کہ یہ بڑی حیران کن بات ہے کہ کرپشن کے الزام میں صرف ایک جونیئر کلرک پکڑا گیا اور باقی ایماندار ہیں ۔ ایم کیو ایم کی خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہرو نے کہا کہ 2008 سے لے کر 2013 تک محکمہ آب پاشی میں کرپشن کا صرف ایک کیس رجسٹرڈ ہوا ، جس پر محکمہ آب پاشی کو تمغہ حسن کارکردگی ملنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جونیئر کلرک کو شاید اس لیے پکڑ لیا گیا کہ اس کی گردن پتلی تھی ، جس پر نثار کھوڑو نے کہا کہ اس غریب نے گاڑیوں کی خریداری میں فراڈ کیا تھا ۔
سندھ اسمبلی میں شفافیت‘ معلومات تک رسائی کے حق کا بل منظور
Mar 14, 2017