اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار + آن لائن) قومی اسمبلی کی پارلیمانی تحقیقاتی کمیٹی نے مراد سعید جاوید لطیف، جھگڑے کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی نے مُکا مارنے والے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید کو2 دن اور خواتین کے بارے میں غیر اخلاقی گفتگو کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے رکن جاوید لطیف کو 8 دن کے لئے معطل کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی ہے جھگڑنے والے دونوں ارکان ایوان میں اپنے عمل کی معافی مانگیں۔ 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے پہلے اجلاس میں ہی تحقیقات مکمل کرکے سفارشات سپیکر کو جمع کرا دیں۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے پہلے جاوید لطیف 8 دن پابندی کے بعد 21 مارچ کو معافی مانگیں گے۔ ان کے بعد مراد سعید بھی ایوان میں اپنے روئیے پر معذرت کریں گے۔ معطلی کے دوران دونوں ارکان تنخواہ دیگر مراعات بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔ کمیٹی اجلاس سے قبل ارکان نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے چیمبر میں ملاقات کی اور تمام ویڈیو، آڈیو اور موقع پر موجود سٹاف کے بیانات کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے ایم این اے مراد سعید نے تحقیقاتی کمیٹی کی کسی قسم کی پابندی ماننے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا تحقیقاتی کمیٹی کو میرا مکا نظر آیا اور جاوید لطیف کے الفاظ نظر نہیں آئے۔ جاوید لطیف کی بات میرے دل میں ہے کسی پابندی کو تسلیم نہیں کرتا اجلاس میں شرکت کروں گا جبکہ جاوید لطیف نے کہا ہے جب کوئی فیصلہ وہ گا تو ردعمل اس وقت دیں گے۔ کمیٹی کا فیصلہ نہیں سفارشات سامنے آئی ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی نے مراد سعید پر 2 دن اور جاوید لطیف پر 8 دن کیلئے ایوان میں داخلے پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی کی سفارش پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق دونوں ارکان کی معطلی کا فیصلہ سنا سکتے ہیں۔ اس سے قبل کمیٹی کے رکن صاحبزادہ طارق اللہ نے بتایا کمیٹی نے ایسا فیصلہ کیا ہے جو آئندہ کے لئے مثال ہو گا۔ پارلیمانی کمیٹی کے اِن کیمرہ اجلاس میں کنیونئر کمیٹی غوث بخش مہر، صاحبزادہ طارق اللہ، اعجاز الحق اور اعجاز جاکھرانی نے شرکت کی جبکہ شیخ صلاح الدین، شاہدہ اختر علی بھی کمیٹی ممبران میں شامل ہیں۔ کمیٹی کی جانب سے جاوید لطیف اور مراد سعید کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ فیصلے کا اعلان سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کریں گے۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے رضا ربانی کی جانب سے جاوید لطیف کے نازیبا بیان کیخلاف کثیر الجماعتی قرارداد مسترد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں ،پارلیمان ہر اہم اور قومی معاملے پر نظریں چراتی یا طاقتور کی پشت پناہی کرتی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا چیئرمین سینٹ قراداد کو ایوان میں آنے سے روک کر نہ جانے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا ماں، بہنوں اور بیٹیوں کی دلجوعی کی بجائے قراراد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا افسوسناک ہے،قومی اور معاشرتی نوعیت کے اس اہم معاملے کو تکنیکی مسائل کی نذر کرنے کی کوشش بھی سمجھ سے بالاتر ہے۔ نعیم الحق نے کہا چیئرمین سینٹ کے فلسفے کے مطابق کوئی رکن قومی اسمبلی ماں بہنوں بیٹیوں پر کیسے ہی شرانگیز حملے کرے وہ اس پر کچھ نہیں کریں گے،چیئرمین سینٹ کا یہ رویہ خواتین کے بارے میں غلیظ خیالات کے حامل عناصر ک حوصلہ افزائی کرے گا۔ نعیم الحق نے کہا سپیکر قومی اسمبلی بھی اس معاملے کو سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف نے مسلم لیگ ( ن)کے رکن قومی اسمبلی جاویدلطیف کیخلاف پنجاب اسمبلی میںقراردادجمع کرادی ۔ قرار داد پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سبطین خان، شعیب صدیقی اور میاں اسلم اقبال کی جانب سے مشترکہ طور پر جمع کرائی گئی، قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے جاوید لطیف نے گھریلوخواتین سے متعلق لغو،بیہودہ اورناشائستہ زبان استعمال کی، ایوان جاویدلطیف کے الفاظ کی مذمت کرے۔
جاوید لطیف 8 مراد سعید کو 2 روز کیلئے معطل کیا جائے دونوں معافی مانگیں:پارلیمانی کمیٹی
Mar 14, 2017