کراچی (نوائے وقت رپورٹ) مولانا طارق جمیل نے اداکارہ وینا ملک اور اسد خٹک کے درمیان صلح کرا دی اسد خٹک نے آئندہ غلطی نہ کرنے کا وعدہ کر لیا اور وینا ملک سے معافی مانگ لی جبکہ وینا ملک نے اسد کو معاف کر دیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے اداکارہ وینا ملک نے مولانا طارق جمیل سے شکایت کی کہ اسد خٹک نے مجھ پر ہاتھ اٹھایا اسد خٹک نے وینا ملک سے سوری کر لی جس پر مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اسد کہہ رہا ہے تو ایک بار آزما لینا چاہئے اسد خٹک نے مولانا طارق جمیل سے کہا کہ میں نے کچھ کہا تو میرے کان اور آپ کا ہاتھ ہو گا۔ وینا ملک نے کہا کہ مولانا طارق جمیل ذمہ داری لیں تو معاف کروں گی جس پر اسد خٹک نے مولانا طارق جمیل سے درخواست کی کہ آپ ذمہ داری لے لیں اب غلطی نہیں ہو گی مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میں چاہتا ہوں صلح ہو جائے وینا ملک میری بیٹی کی طرح نہیں بلکہ بیٹی ہی ہے اسد ایک موقع مانگ رہا ہے تو دینا چاہئے اسباب دور کئے جائیں جس کی وجہ سے نوبت یہاں تک پہنچی وینا ملک نے کہا کہ مولانا طارق جمیل کے کہنے پر اسد کو معاف کرتی ہوں ان کی بات ٹال نہیں سکتی جو لڑکی خود اپنا گھر بساتی ہے کبھی نہیں چاہتی کہ برباد ہو تین سالہ ازدواجی زندگی میں معاملات بہت گھمبیر رہے شادی کے بعد جو تلخیاں ہوئیں اس نے مجھے توڑ کر رکھ دیا ہے۔ اسد کے روئیے سے مجھے اور بچوں کو بہت تکلیف ہوئی کبھی نہیں چاہتی تھی کہ ہمارے گھر کی باتیں باہر آئیں ساحل سمندر پر شادی سے دس دن پہلے جب اسد نے پرپوز کیا وہ میری زندگی کا یادگار لمحہ تھا۔ اسد خٹک نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں وینا ملک کو خوش رکھوں گا۔ کبھی نہیں چاہوں گا میرے بچے والدین کے بغیر رہیں مجھے یقین ہے ہمارے معاملات بہتر ہو جائیں گے۔ امریکہ میں تھا علم نہیں تھا کہ معاملات عدالت میں چلے گئے ہیں میاں بیوی کے درمیان جھگڑے ہوتے ہیں صرف کا دامن تھامنا چاہئے مجھے امید اور یقین ہے کہ وینا ملک کے دل میں میرے لئے محبت ہے۔ کوشش کروں گا وینا ملک کو خوش رکھوں جانتا ہوں کہ ہم شو کے بعد ملیں اور تلخی کو ختم کریں وینا ملک کی بہت عزت کرتا ہوں انسان غلطیوں سے سیکھتا ہے وینا ملک سے معافی مانگتا ہوں۔وینا ملک کے والد اسلم ملک نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلع کے خلاف تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ وینا اور اسد میں صلح ہوگئی، کوئی باپ نہیں چاہتا کہ بیٹی کا گھر اُجڑے‘ وینا ملک کو سمجھایا تھا، وینا ملک نے بہت صبر کیا، اسد ملک نے بار بار معافی مانگی اور توڑی۔