مریدکے/ شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے حکم پر شیخوپورہ پولیس نے گزشتہ رات زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی 5 سالہ معصوم بچی ایمان فاطمہ کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اس سے قبل تین بچوں کیساتھ زیادتی کرچکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قتل اور زیادتی کا یہ واقعہ مرید کے کے علاقہ گائوں چوہڑے میں پیش آیا جہاں ملزم بابر گلی میں کھیلنے والی پانچ سالہ ایمان فاطمہ کو اغوا کرکے قریبی کھیتوںمیںلیجاکر زیادتی کے بعد گلے میں اسکی شلوار کو پھندا بناکر موت کے گھاٹ اتار دیا اور نعش کو گندم کے کھیتوں میں پھینک کر فرار ہوگیا۔ تلاش کرنے پر نعش کھیتوں سے مل گئی جس سے علاقہ میں کہرام مچ گیا۔ مقتولہ ایمان فاطمہ کو گزشتہ روز دوپہر کو اس کے آبائی گائوں میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا۔ بچی کے والدین دھاڑیں مار کر روتے رہے۔ ڈی پی او شیخوپورہ کے مطابق زیادتی کے بعد قتل کا مقدمہ دہشت گردی کی عدالت میں بھجوایا جائیگا جبکہ ایمان فاطمہ کی والدہ کے مطابق ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے۔علاوہ ازیں ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز ورک نے مقتولہ کی نماز جناز ہ میں شرکت کے بعد انکے گھر پہنچ گئے جہاں انہوںنے مقتولہ کے ورثاء سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے انہیں یقین دہانی کروائی کہ ملزم کو سزا دلوانے کیلئے پولیس تمام وسائل بروئے کار لائیگی۔
مریدکے: 5 سالہ ایمان فاطمہ کا قاتل گرفتار، ملزم مزید 3 بچو ں کو بھی مار چکا ہے
Mar 14, 2018