کراچی(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے ماہانہ خرچ مقرر کرنے سے متعلق ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف شوہر کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر زبانی طلاق نہیں ہوتی،ماہانہ خرچ بیوی کا حق ہے جو آپ کو ادا کرنا پڑے گا۔ منگل کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہلیہ کی جانب سے شوہر سے ماہانہ خرچے کے مطالبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے شوہر کو نان نفقے کے لیے خرچہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گزار شوہر رشید احمد قریشی کے وکیل نے کہا میرا مؤکل اپنی اہلیہ صفیہ رشید کو طلاق دے چکا ہے، اس لیے وہ اسے ماہانہ اخراجات ادا کرنے کا پابند نہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ طلاق کہاں دی گئی اور اس کی دستاویزات کہاں ہیں؟۔ وکیل نے کہا کہ میرے موکل نے اپنی سابقہ اہلیہ کو زبانی طلاق دی ہے، لیکن ماتحت عدالت نے میرے مؤکل کو سابقہ اہلیہ کو ماہانہ 5 ہزار روپے خرچہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے خلاف ہم نے درخواست دائر کی ہے۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ قانون کے تقاضے پورے کیے بغیر طلاق نہیں ہوتی۔ ماتحت عدالت چاہے تو ماہانہ خرچہ 5 ہزار کی بجائے 25 ہزار روپے بھی مقرر کر سکتی ہے، ماہانہ خرچ بیوی کا حق ہے جو آپ کو ادا کرنا پڑے گا۔ عدالت نے ماہانہ خرچ مقرر کرنے سے متعلق ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف شوہر کی اپیل مسترد کردی۔