پشاور، اسلام آباد (صباح نیوز+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) خیبرپی کے میں 17 اضلاع سمیت فاٹا کی 7 ایجنسیوں اور نیم قبائلی علاقوں ایف آررز میں منگل کو دوسرے روز بھی 3روزہ انسداد پولیو مہم جاری رہی۔ مہم میں مجموعی طور پر 44 لاکھ 37 ہزار سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انسداد پولیو مہم کیلئے 16 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ صوبہ بھر میں 36 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔ فاٹا کی 7 ایجنسیوں اور 6 نیم قبائلی علاقوں میں انسداد پولیو مہم کے دوران 10 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کے پی کے میں انسداد پولیو مہم کیلئے 13 ہزار 953 موبائل، ایک ہزار 79 فکسڈ، 735 ٹرانزٹ، 335 رومنگ جبکہ فاٹا میں 3 ہزار 709 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ خیبر پی کے میں انسداد پولیو پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ، ملاکنڈ، لوئر و اپر دیر، کوہاٹ، ہنگو، صوابی، لکی مروت، بنوں، ٹانک، ڈی آئی خان، چترال اورکرک میں چلائی جا رہی ہیں۔ فاٹا اور نیم قبائلی علاقوں میں 10 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔دوسری طرف راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں والدین نے پولیو ٹیموں سے اپنے بچوں کو قطرے پلوانے سے انکار کردیا۔ تھانہ صدر بیرونی، تھانہ نصیر آباد کے علاقوں میں کئی والدین نے اپنے بچوں کو قطرے پلوانے سے انکار کردیا۔ دھمیال، کشمیر کالونی سمیت کئی علاقوں میں والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلوائے۔ اس بارے میں چیف ایگزیکٹو ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر سہیل چودھری نے بتایا کہ کینٹ کے علاقوں میں یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ بیشتر والدین جنہوں نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائے وہ پختون گھرانے ہیں۔