لاہور(رفیعہ ناہید اکرام ) دنیابھر کی مسلم خواتین کے سوشیو اکنامک مسائل ایک جیسے ہیں، مختلف رسم ورواج اور کلچر کو اسلام کانام دیکر خواتین پرنافذکردیاجاتا ہے جس سے انکی ترقی خوشحالی اور آگے بڑھنے کی راہیں مسدود ہوجاتی ہیںحالانکہ یہ اسلام کی غلط تشریح ہے، تشدد، ناخواندگی، غربت اوراستحصال خواتین کے سلگتے ہوئے مسائل ہیں، دنیابھرکی مسلم خواتین متحد ہوکر آواز بلند کریں۔ مختلف ممالک سے انٹرنیشنل ویمن یونین کانفرنس میں شرکت کیلئے لاہورآنے والی خواتین نے ان خیالات کااظہار نوائے وقت سے خصوصی گفتگومیں کیا۔یوگنڈاکی ڈاکٹر حلیمہ وقابی اکبراورڈاکٹر عصمت جمیلہ نے کہاکہ پاکستان میں مسلم خواتین بڑی تعداد میں ہیں انکی خوش قسمتی ہے کہ وہ ایک مسلم ملک میں رہتی ہیں ہم سب ایک لڑی میں پروئے ہوئے ہیں ، مسلم خواتین کو متحد ہونا چاہئے ، یوگنڈاکی خواتین کئی قسم کے تشدد کاشکارہیں۔ الجیریاکی امیرہ عبدالحمید نے کہاکہ اکثرمسلم ممالک میںلڑکیوںکوتعلیم سے محروم رکھاجاسکتا ہے حالانکہ نبی کریم ؐ نے مہد سے لحد تک علم کے حصول کی تلقین کی ہے۔ سوڈان کی ہالہ محجوب نے کہاکہ پاکستانی خواتین محنتی ہیں۔ انڈونیشیاکی سیتی نورسنیتانے کہا کہ فلسطین کشمیر اور میانمار میں مسلمانوںپروحشیانہ مظالم انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہیںجس سے عورتیںاور بچے زیادہ متاثر ہورہے ہیں، سوال یہ ہے کہ دہشتگرد کالفظ صرف مسلمانوںکیلئے ہی کیوں ؟ مسلم ممالک آپس کے رابطے مضبوط کریں اور معاشی طور پرمضبوط مسلم دنیا آگے آئے۔
مختلف رسم و رواج اورکلچر کو اسلام کا نام دے کرخواتین پر نافذ کرنا غلط ہے: ڈاکٹر حلیمہ وقابی
Mar 14, 2018