عدالتوں پر اعتماد، ریلیف ملاتو اپنا علاج خود کرائوں گا: نوازشریف

اسلام آباد (نیوزرپورٹر+خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ 19 مارچ کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کرینگے۔ نوازشریف کی درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید خان کھوسہ نے تین رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ تین رکنی بنچ میں جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس یحیٰ آفریدی شامل ہونگے۔ واضع رہے پانامہ کیس میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نواز شریف کو نااہل اور نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے چیف جسٹس آصف سعید خان نے نواز شریف کی جلد سماعت کی پہلی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ ضمانت کی درخواست باری آنے پر ہی سماعت کیلئے مقرر کی جائے گی۔ نواز شریف کی جانب سے دوبارہ رجوع کیا گیا تھا کہ انکے ضمانت کے کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ درخواست میں خرابی صحت کا موقف اپنایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید جب کہ ڈیڑھ ارب روپے اور 25 ملین ڈالر جرمانے کا حکم سنایا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 25 فروری کو نوازشریف کی طبی بنیادوں پر دائر درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ دریں اثناء سابق وزیراعظم نواز شریف کے جیل میں علاج کا معاملے پر حکومت کی جانب سے ملنے والا خط کا جواب تیار کر لیا گیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے خط کے جواب میں لکھا ہے کہ علاج کے نام پر تضحیک کا نشانہ نہیں بن سکتا۔ ہسپتالوں میں اس طرح پھرایا جاتا رہا‘ جس طرح خانہ بدوش ہوں۔ انہوں نے کہا عدالتوں پر پورا اعتماد ہے۔ اگر عدالتوں سے ریلیف ملا تو اپنا علاج خود کرائیں گے۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ جواب 2 سے 3 روز میں حکومت کو بھجوا دیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...