مکرمی! حکومت نے قرآن مجید کاطباعتی بل پاس کیا ہے۔ سینیٹ نے عربی زبان کولازمی قرار دینے کی قرداد پاس کی ہے۔ پنجاب کے سب سے بڑے صوبہ کے گورنر چوہدری محمد سرور جو کہ پنجاب کی جامعات کے چانسلر بھی ہیں انہوں نے پنجاب کی تمام جامعات کے لئے قرآن مجید ترجمہ لازمی قراردیا ہے، جامعات میں اس پر عملدرآمد بھی شروع ہوچکا ہے ۔ لاہور ہائی کورٹ نے قرآن مجید کواسلامیات سے الگ لازمی مضمون کے طور پر پڑھانے کاحکم جاری کیا ہے ۔سینئر بیوروکریٹ طارق محمود پاشا ، شبرزیدی جو ایف بی آر کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں انہوں نے قرآن مجید کے درآمدی پیپر پر ریلیف دینے کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں ۔ اسی طرح ایف بی آر کے چیئر مین محمد جاوید غنی نے بھی قرآن مجید کے درآمدی پیپر پر ریلیف دینے اور ناشران قرآن کے مسائل حل کرنے میں تاریخی کردار ادا کیا ہے ۔ ناشران قرآن پاک بہت سے مسائل کا شکار ہیں ۔ حکومت نے آفسٹ کاغذ 60گرام پر مکمل ٹیکس ( کسٹم بمعہ سیلز ٹیکس ) کی چھوٹ دی ہوئی ہے جبکہ آرٹ پیپر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس ابھی تک لاگو ہے ۔ اسی طرح کراچی پوسٹ پر کسٹم حکام کی طرف سے بھی ناشران کو بعض مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جن میںکچھ مزید H.S.Codeکا اندراج ضروری قرار دیا گیاہے ۔لہٰذا گزارش ہے کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل آرٹ پیپر پر17 فیصد سیلزٹیکس کا خاتمہ کیا جائے اور دیگر H.S.Code کا اندراج بھی جائے ۔ (قدرت اللہ صدر، سید احسن محمود شاہ چیئرمین ، حفیظ البرکات شاہ سرپرست اعلیٰ قرآن پبلشرز ایسوی ایشن)