اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) گلگت بلتستان عبوری صوبہ کے خدوخال طے کرنے کیلئے ٹرانزیشنل پلان تیارہو گیا۔ اس مقصد کیلئے قائم کمیٹی کی سفارشات سامنے آگئیں ہیں جبکہ جی بی حکومت نے ٹرانزیشنل پلان کو حتمی شکل دیکر وفاق کے حوالے کردیا ہے۔ان سفارشات کے تحت گلگت بلتستان حکومت نے مکمل آئینی صوبہ کے قیام تک جی بی کو براہ راست ٹیکس سے استثنیٰ مانگ لیا ہے۔اور مکمل صوبہ بننے تک جی بی کو گندم و پٹرولیم پر سبسڈی برقرار رکھنے کیساتھ ایئر مکس کے تحت گیس سپلائی پر بھی سبسڈی کا مطالبہ کر دیا ہے۔، گلگت بلتستان کو ہائیڈرو پاور جنریشن پر رائلٹی اور واٹر یوزر چارجز دینے، پی ٹی ڈی سی کے تمام پراپرٹیزو اثاثے جی بی حکومت کو منتقل کرنے، جی بی کونسل اکاونٹس میں موجود فنڈ گلگت بلتستان ایڈمنسٹریٹیو اکاونٹ میں منتقل کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔
985ء کے پاک چائنہ پروٹوکول کے تحت جی بی کے لوگوں کو بارڈر پاس کے ذریعے سنکیانگ صوبہ تک تجارتی مقاصد کیلئے سفر کی اجازت برقرار رکھنے اور خیبر پی کے کیساتھ شندور تنازع کو جغرافیائی و تاریخی ریکارڈز کے مطابق حل کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کیساتھ ان سفارشات پر شق وار مشاورت جاری ہے۔