لاہور(سپورٹس رپورٹر) آل راؤنڈر فہیم اشرف نے کہاہے کہ کراؤڈ کی خواہش تو ہوتی ہے کہ ہر اوور میں چوکے چھکے دیکھیں مگر ٹیسٹ کرکٹ میں ایسا نہیں ہوتا کہ ٹی ٹونٹی اور ون ڈے کی طرح چوکے چھکے لگے۔ پاکستان میں ہمیشہ سے ہی ایسی وکٹیں بنتی رہی ہیں، کراؤڈ کو اگر چوکے چھکے انجوائے کرنے کو نہیں ملے تو کم از کم اپنے فیورٹ کرکٹرز کیساتھ انجوائے کرنے کو تو ملا ہی ہے۔ فیلڈ پر موجود کھلاڑیوں نے کراچی میں کراؤڈ کو خوب انجوائے کیا ہے۔ ہر کسی نے پلان کے مطابق بائولنگ کی، کوشش تھی کہ رنز نہ دیں کیونکہ یہ تینوں فارمیٹ کی بنیاد ہے۔ 2 دن میں پچ کو سب نے دیکھ لیا کہ پچ سلو ہے لیکن جان لگا کر بائولنگ کریں تو بائولرز کو ہیلپ مل جاتی، بال ریورس بھی ہورہا ہے تو بیٹرز کو ٹائم مل جاتا ہے۔ وکٹ پنڈی سے مختلف ضرور ہے کیونکہ یہاں کا موسم کافی مختلف ہے،اگلے دو روز میں وکٹ تھوڑی اور بدلے گی اور چانس بنے گا اگر ہم اپنا بیسٹ دیں گے تو یہاں بھی اچھا کریں گے۔فہیم اشرف نے تنقید کا نشانہ بننے والی پاکستانی بائولنگ حکمت عملی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پہلے روز جیسی بائولنگ کی وہ ٹیم کا پلان تھا ٹیم نے کوشش کی کہ پچ سے مدد نہیں مل رہی تو چانسز خود پیدا کرنے کی کوشش کریں، ٹیم نے کوشش کی مگر ایسا نہیں ہوسکا ، یہی حکمت عملی پنڈی میں کامیاب رہی تھی، لوگوں نے اس پر تنقید کی مگر پنڈی میں بھی پلان کرکے ایسے آؤٹ کیا۔ گرم موسم کی وجہ سے محسوس ہورہا ہے کہ وکٹ پر آگے جاکر بریک ملے گا اس لیے امید ہے کہ یہاں رزلٹ آجائیگا۔
2 دن میں سب کو معلوم ہوگیا کراچی ٹیسٹ کی پچ سلو ہے: فہیم اشرف
Mar 14, 2022