خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور قصہ خوانی بازار کوچہ رسالدار میں جامع مسجد میں خودکش دھماکے میں 64افراد شہید اور 200افراد زخمی ہوئے تھے ۔جنازوں میں تاجروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور پشاور میں تیسرے روز بھی سوگ کی فضاء چھائی رہی ۔قصہ خوانی بازار،خیبر بازار،چوک یادگار سمیت بیشتر بازار بند رہے۔خودکش دھماکے کے بعد شہر کی فضاء سوگوار تھی اور شہداء کے لواحقین سمیت پشاور کے شہری غم و دکھ درد میں ڈوبے تھے ۔کوچہ رسالدار خودکش حملے میں مسجد کی حفاظت کے دوران شہید کانسٹیبل جمیل خان رات ہسپتال میں گزارا ی اور شہید جمیل کی بیٹی پیدا ہوئی تھی ۔صبح ڈیوٹی پر آیا تھا اور مسجد کے گیٹ پر خودکش حملہ آور کی فائرنگ سے شہید ہو گیا ۔سابق حکومت کے دوران خودکش حملے ہوئے تھے جس میں بے گناہ لوگوں نے جام شہادت نوش کی تھی ۔اس وقت حکومت نے مکمل تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا اور ملک میں یکجہتی کی فضاء قائم کی تھی ۔افواج پاکستان ،تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مربوط کارروائیوں کے نتیجے میں دہشت گردی سے ملک کو نجات مل گئی تھی ۔
حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ پچھلے کئی ماہ سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھا جارہا ہے جبکہ کراچی ،لاہور میں سڑکوں پر لوٹ مار ،ٹارگٹ کلنگ ،گھروں اور بازاروں میں ڈکیتیوں کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے اور حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اقدامات نہیں اٹھا سکی لیکن حکمران اپنی تمام تر توانائیاں سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں ۔اگر حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتی تو سانحہ پشاور جیسے واقعات رونما نہ ہوتے ۔پشاور بم دھماکے کے بعد شہداء کے لواحقین کے ساتھ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان،گورنر اور کور کمانڈر پشاور نے اظہار تعزیت کیا ۔جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی کوچہ رسالدار قصہ خوانی بازار پشاور کا دورہ کیا اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین بھی کوچہ رسالدار میں واقع جامع مسجد پہنچے تھے اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا تھا ۔مسلم لیگ(ن)کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کو پشاور دھماکے کی اطلاع سوات میں ملی ۔تمام سیاسی مصروفیات کو ترک کر کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور پہنچ گئے اور امیر مقام کی ہدایت پر مسلم لیگ(ن)ڈاکٹر ونگ کے صوبائی صدر ڈاکٹر عمر رحمان ،کوارڈی نیٹر ڈاکٹر ظاہر شاہ،ڈاکٹر گلزار،ڈاکٹر طارق ،ڈاکٹر ارشاد،ڈاکٹر امجد ،ڈاکٹر ذاکر شاہ ،ڈاکٹر شہباز ،ڈاکٹر رضوان نور ،ڈاکٹر حیدر علی اور ڈاکٹر عبا س نادر سمیت دیگر ڈاکٹرز زخمیوں کے علاج معالجہ کے لئے ایل آر ایچ پہنچ گئے ۔امیر مقام نے ہسپتال میں فرداً فرداً تمام زخمیوں کی عیادت کی اور ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ مریضوں کی اچھی دیکھ بھال کی جائے اور زخمیوں کو ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا ۔اس مشکل ترین وقت میں مسلم لیگ کسی صورت میں غمزدہ خاندانو ں کو تنہا نہیں چھوڑے گا ۔
پی ایم ایل این کے صوبائی صدر امیر مقام قائد محمد نواز شریف ،صدر شہباز شریف اور پوری جماعت کی جانب سے کوچہ رسالدار دھماکے کے شہداء کے سوئم کے موقع پر امام بارگاہ گئے اور امیر مقام نے شہداء کے پسماندگان سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی او ر قائدین کا پیغام پہنچایا کہ اس مشکل گھڑی میں پوری مسلم لیگ(ن)غمزدہ خاندانوں کے ساتھ غم ،دکھ و درد میں برابر کی شریک ہے اور پاکستان مسلم لیگ(ن)اس غم کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔
پشاورخودکش دھماکہ اور زخمیوں کی عیادت
Mar 14, 2022