جنہیں رابطہ کیا گیا انہوں نے ہمیں آکر بتایا، میری جماعت کو اتحادیوں پر مکمل اعتماد ہے، اتحادی بہت وضع دار لوگ ہیں، مختلف نشیب و فراز میں ہمارا بڑا ساتھ دیا، سیاسی مخالفین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا، بلاول کو تجویز ہے قومی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنا ان کے شایان شان نہیں، تحریک عدم اعتماد کا سیاسی، جمہوری اور آئین کی روح کے مطابق مقابلہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد کو شکست دیں گے، آئین سب کیلئے مقدس ہے اور ہم سب آئین کے پابند ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بلاول اور آصف زرداری پر لوگوں کو خریدنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ارکان کی جو قیمت لگائی جا رہی ہے اس سے باخبر ہیں، جنہیں رابطہ کیا گیا انہوں نے ہمیں آکر بتایا، میری جماعت کو اتحادیوں پر مکمل اعتماد ہے، اتحادی بہت وضع دار لوگ ہیں، مختلف نشیب و فراز میں ہمارا بڑا ساتھ دیا، سیاسی مخالفین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا، بلاول کو تجویز ہے قومی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنا ان کے شایان شان نہیں، تحریک عدم اعتماد کا سیاسی، جمہوری اور آئین کی روح کے مطابق مقابلہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد کو شکست دیں گے، آئین سب کیلئے مقدس ہے اور ہم سب آئین کے پابند ہیں۔ پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس سنی جس میں انہوں نے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ تحریک اعتماد میں اپنا کردار ادا کرے ۔ یہ دونوں آئینی ادارے ہیں اور ان اداروں میںاہم شخصیات موجود ہیں، اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں کہ کیا کردار ادا کرنا چاہیئے اور مداخلت نہیں کر نی چاہیئے ، انہوں نے مزید کہا کہ میری بلاول سے گزارش ہے کہ ان دونوں اداروں کو سیاست میں ٹریک کرنا ان کے شایان شا ن نہیںہے ۔ بلاول بھٹو نے تحریک اعتماد پیش کرنی تھی کردی ، ہم تحریک عدم اعتماد میں سیاسی ، آئینی اور جمہوری انداز میں اس کا مقابلہ کریں ، اور انہیں شکست بھی دیں گے ۔ ہمیں کسی پر بھی بے جا الزام تراشی کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، وزیر خارجہ نے کہا کہ بلاول کہتے ہیں کہ انہیں فکر ہے کہ آئین کا غلط استعمال کیاجارہا ہے ۔ اور وہ آرٹیکل چھ کی بات کرتے ہیں ۔ آئیں سب کیلئے مقدس اور ہم سب آئین کے پابند ہیں۔ بے شک یہ آئین ہمارے لئے اہمیت رکھتا ہے آئین کا احترام ہم پر لازم ہے ، میرا بلاول سے یہ سوال ہے کہ کیا آپ نے آئین کا احترام کیا ہے آپ کے والد آصف علی زرداری نو ٹوں کے تھیلے لئے ممبران کی خریداری پر نکلے ہوئے ہیں ان کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں کہ اپنی وفاداریاں تبدیل کرو کیا آپ نے اس حلف کا لحاظ نہیں کیاجس میں آپ نے بحیثیت ممبر پارلیمنٹ آپ نے ووٹ لیا تھا آپ کے بشمول ہر ممبرا س آئین کا پابند ہے ، ہم بھی اور آپ بھی اس آئین کے پابند ہیں آئین کی روکو آپ اور آپ کے والد متاثر کررہے ہیں آپ بولیاں لگا کر لوگوں کے ضمیر کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں آپ نے مشن اور کیمپس کا اجراءکیا ہوا ہے اس سے اجتناب کریں اور باز رہیں ۔جو آپ کررہے ہیں وہ غیرآئینی اور جمہوری ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہ سب کو معلوم ہے کہ آپ نے کس کس سے رابطہ کیا ،ان میں کچھ حضرات نے ہمیں آپ کے حوالے سے لوگوں کی لگائی ہوئی قیمت پر آگاہ کر رکھا ہے ۔ہم باخبر ہیں بے خبر نہیں ۔ میڈیا میں روزانہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے بحث ومباحثہ ہورہا ہے ۔ ان کاون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ عمران خان کو ہٹانا ہے جبکہ ان کو ملک کے حوالے سے کوئی غرض نہیں انہیںعمران خان سے خوف ہے ، آپ نے جو کھیل رچایا آپ کا آئینی حق ہے ہم تسلیم کرتے ہیں کیا آپ کی بے یقینی سے ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچ رہا ہے بلکہ لوگ اس کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ جو کچھ آپ نے کیا اس سے ملک کو فائدہ یا نقصان کتنا ہے، آپ نے جو بے یقینی کی فضا قائم کی ہے اس میں آپ کو ناکامی ہوگی افغانستان میں امن کے حوالے سے ہماری کوشش ہے کہ اقوام متحدہ کو ایک پیچ پر لے آئیں تاکہ پورے خطے میں امن واستحکام ہو ۔ میں بلاول سے پوچھتا ہوںکہ آپ جو حرکتیں کررہے ہیں اس سے افغان بھائیوں کو کوئی فائدہ پہنچ رہا ہے یا آپ ان کا نقصا ن کررہے ہیں ۔ کیا پیپلزپارٹی اور جمعیت علماءاسلام کانظریہ ایک ہے ،کیا آپ نے مولانا کی سوچ کو پی پی میں ضم کردیا ہے توبتائیں، بلاول بھٹو کو کب سے غلط فہمی ہوگئی کہ ن لیگ ان کے اشاروں پر چلے گی ، ہمارے اتحادی جانتے ہیںکہ اپوزیشن کے وعدوں میں کتنی صداقت ہے پاکستان اپنی گلوبائز شکل دنیا میں ظاہر کررہا ہے جس میں آپ نے اپنی ذہنی الجھن قائم کررکھی ہے اس میں آپ کیا خدمات سرانجام دے رہے ہیں پاکستان اور عوام میں کلیئریٹی ہے کہ ملکی مفاد میں کیا ہے اور انشاءاللہ اس مفاد کو آگے رکھتے ہوئے ہم آگے بڑھیں گے ۔ ہمیںیقین ہے کہ آپ کو تحریک عدم اعتماد میںمایوسی ہوگی ،صحافیوں کے سوالات پر جوات دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں بلکہ ہمیں اوآئی سی اجلاس کی اہمیت کاعلم ہے کیونکہ بہت عرصے سے میری اس میں کوشش جاری ہے یہ اجلاس 22،23مارچ کو48واں منعقد ہوگا ۔ اس حوالے مزید تفصیلات کل کی پریس کانفرنس میں کروں گا ۔ ابھی بورڈ کی میٹنگ ہے جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان کررہے ہیں اس میں ان چیزوں کا ذکرکیاجائیگا جس کے بعد آپ کو آگاہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا اس وقت ایک گرد اڑی ہوئی ہے جس میں لوگوں کو کچھ دکھائی نہیں دے رہا کہ اصل صورتحال کیا ہے مجھے گرد کے بیج اصل صورتحال دکھائی دے رہی ہے میرے دیکھنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اصل مضطراب کو پہنچ گئے ہیں کہ اس تحریک عدم اعتماد کے پیچھے ان کے کیا مقاصد ہیں اور پارٹی اگلے الیکشن کیلئے تیاریاں کررہی ہے ۔ اپوزیشن نے ان ترجیحات میں کیوں تبدیلی کی لوگ اس کی تہہ تک پہنچ گئے ہیں اپوزیشن کی اپنی صفوں میں یکسوئی نہیں ہے آپ کسی کو کچھ آفر کریں گے تو کیا آپ کے کردار سے واقف نہیں ۔ کیا آپ اور ان کا ماضی میں رویہ رہا اسے بھلا دیا گیا اگلے لائحہ عمل میں آپ کا امیدوار کون ہے کسی کونامزد کرنا ہوگا انشاءاللہ وہ ناکام ہوں گے ۔ اپوزیشن کہتی ہے کہ بعد میں فیصلہ کریں گے جبکہ اپوزیشن ملک اور سیاسی استحکام کو داو¿ پر لگاکر ابھی فیصلہ نہیں کیاتو چلے کیوں ۔