لاہور (خبرنگار) سپیشل کورٹ سینٹرل لاہور نے سلمان شہباز کے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض مسترد کر دیا۔ سپیشل کورٹ سینٹرل کے جج فخر بہراد نے عدالتی دائرہ اختیارات کیخلاف محفوظ فیصلہ سنایا اور سلمان شہباز سمیت دیگر شریک ملزموں کے اعتراضات کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ قانونی طور پر عدالت ہی مقدمے کا ٹرائل کرسکتی ہے۔ عدالت نے سلمان شہباز کی بریت کی درخواست پر وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔ سلمان شہباز کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کے بعد کوئی بھی ملزم پبلک سرونٹ نہیں۔ شہباز شریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج نہ ہونے پر حتمی صورت اختیار کر چکا ہے۔ پبلک آفس ہولڈر ملزموں کی بریت کے بعد کرپشن کا الزام پرائیویٹ افراد پر نہیں لاگو ہوتا اور عدالتی فیصلے اور قانون کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کی بریت کے بعد پرائیویٹ افراد کیخلاف مقدمہ اس عدالت میں نہیں۔