ایم کیو ایم  کے حق میں فیصلہ بانی متحدہ لندن  رہائش گاہ سمیت 6 جائیدادوں کا کیس ہار گئے

Mar 14, 2023


لندن +کراچی(نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر ) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی پارٹی قیادت کے بعد لندن میں موجود جائیداد سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔ بانی ایم کیو ایم تقریباً 1کروڑ پاؤنڈ کی پراپرٹیز کا کیس لندن ہائی کورٹ میں ہار گئے ہیں۔ لندن میں موجود 6 پراپرٹیز میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ اور سابقہ انٹرنیشنل سیکرٹریٹ بھی شامل ہے۔ ہائی کورٹ آف جسٹس بزنس اینڈ پراپرٹی کورٹ آف انگلینڈ اینڈ ویلز کے جج  کلائیو جونز نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق ایم کیوایم پاکستان لندن میں بانی ایم کیو ایم کے زیر کنٹرول 6 پراپرٹیز کی اصل مالک ہے۔ عدالت میں بانی ایم کیو ایم نے موقف اختیار کیا تھا کہ اصلی ایم کیو ایم ان کی ہے جو وہ چلا رہے ہیں اور وہ ایم کیو ایم اصلی نہیں ہے  اب اگلے مرحلے میں ٹرسٹیز کے کردار کا فیصلہ کیا جائے گا۔ فیصلے میں جج نے لکھا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے امین الحق کے وکیل نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ایم کیو ایم کا اپریل 2016ء کا آئین منظور کیا گیا تھا جبکہ 2015 کا آئین منظور نہیں کیا گیا تھا۔ حج نے لکھا ہے کہ بانی ایم کیو ایم نے 23 اگست 2016ء کو ایم کیو ایم سے عارضی طور پر یا مستقل بنیادوں پر علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ یہ مقدمہ امین الحق نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے نمائندے کی حیثیت سے پارٹی کے بانی اور دیگر ٹرسٹیز اقبال حسین ، طارق میر، محمد انور، افتخار حسین، قاسم علی اور یورو پراپرٹی ڈویلپمنٹس لمیٹڈ کے خلاف اس ٹرسٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کیا تھا۔ یورو پراپرٹی ڈویلپمنٹس لمیٹڈ جو ابے دیو ہاؤس ایجوبیئر جہاں بانی ایم کیو ایم رہائش پذیر ہیں، ہائی ویوگارڈن فرسٹ 12 ہاؤس، ہائی ویوگارڈنز سیکنڈ ہاؤس، جہاں افتخار حسین اپنی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر ہیں، وٹ چرچ لین فرسٹ ہاؤس، جو لاجرز ہاؤس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، وٹ چرچ لین سیکنڈ ہاؤس، 53 بروک فیلڈ ایونیو ہاؤس، جہاں سلیم شہزاد اپنی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر ہیں اور ایم کیو ایم فرسٹ فلور ملزبتھ ہاؤس کا دفتر، جو انٹر نیشنل سیکرٹریٹ کے طور پر جانا جاتا تھا، پر مشتمل 6 پراپرٹیز کو کنٹرول کرتی ہے۔
لندن ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لندن کی جائیدادیں شہیدوں کی پراپرٹی ہے، یہ جائیدادیں ایک ٹرسٹ کے ذریعے تعلیم، صحت، روزگار، لاپتا اور اسیر کارکنوں کی قانونی مدد اور کارکنوں کی فلاح کے لیے استعمال ہوں گی۔ عمران فاروق کی بیوہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہیں۔

 6 پراپرٹیز 

مزیدخبریں