کفایت شعاری کمیٹی کا بڑی گاڑیوں کے استعمال پر اظہار تحفظات

Mar 14, 2023


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد کی نگرانی کے لئے مانیٹرنگ کمیٹی کے دوسر ے اجلاس میں بعض افسران کی جانب سے 1800 سی سی سے اوپر کی ایس یو وی، سیڈان کاروں کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور تمام حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان تمام گاڑیوں کے سرکاری افسران کے استعمال کو فوری طور پر روک دیں۔ وزارت قانون و انصاف کو یہ کام سونپا گیا کہ وہ اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرے جو عدلیہ میں کفایت شعاری کے اقدامات کی تجویز پیش کرے اور وقت اور اخراجات کو بچانے کے لئے تمام اجلاسوں کے لئے ٹیلی کانفرنسز کے استعمال کے حوالے سے چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سے رجوع کرے۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ آئی پی سی کی وزارت پہلے ہی صوبائی حکومتوں سے رابطہ کر چکی ہے جس میں ان کے متعلقہ صوبوں میں اسی طرح کے کفایت شعاری کے اقدامات کے نفاذ کی تجویز دی گئی ہے۔ فنانس ڈویژن میں منعقدہ اجلاس میں  وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی ریونیو طارق محمود پاشا، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ متعلقہ وزارتوں/ ڈویژنوں کی جانب سے کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں لگژری گاڑیوں کے استعمال کی صورتحال پر اپ ڈیٹ کیا گیا اور بتایا گیا کہ مختص کی گئی گاڑیوں کی اکثریت کابینہ کے ارکان نے واپس کر دی ہے۔ اجلاس میں بقیہ لگژری گاڑیوں کی عدم واپسی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کابینہ ڈویژن کو فیصلے پر سختی سے عملدرآمد اور لگژری گاڑیاں تین دن میں واپس کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں سکیورٹی گاڑیوں کے استعمال سے دستبرداری کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں کام کے اوقات کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ دفتری کام کے نئے ٹائمنگ یکم رمضان سے صبح 7.30 سے  دوپہر 2.30 اور جمعہ کو دوپہر 12.30بجے تک ہوں گے اور کابینہ کے فیصلے کے مطابق گرمیوں کے موسم میں اس پر عمل کیا جائے گا۔ اس کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
بچت کمیٹی

مزیدخبریں