لاہور(سپورٹس رپورٹر ) فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن نے کہاہے کہ فرانسیسی لیگ (لیگ 1) میں مسلمان فٹبالرز کیلئے رمضان کے مہینے میں افطاری کیلئے خصوصی انتظامات نہیں کیے جائیں گے۔ ہالینڈ، انگلینڈ اور جرمنی کے برعکس فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن گزشتہ سال سے اپنا موقف برقرار رکھے گی اور رمضان کے مہینے میں اپنے مذہبی فریضے کی پابندی کرنے والے کھلاڑیوں کو کوئی مہلت نہیں دیگی۔اس معاملے کو لے کر پچھلے سال تنازعہ بھی پیدا ہوا تھا لیکن ایک فرانسیسی روزنامہ نے کہا ہے کہ ایف ایف ایف اپنے قوانین (آرٹیکل 1.1) کی بنیاد پر اپنا فیصلہ کر رہا ہے۔ آرٹیکل میں ایک ضابطہ اخلاق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے دوران تمام افطاریوں پر اسی طرح پابندی عائد کی جانی چاہیے جس طرح چہرے پر سکارف اور نقاب اوڑھنے پر پابندی ہے۔ایف ایف ایف کا آئین کہتا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں سیکولرازم اور غیر جانبداری کے اصول کو نقصان پہنچاتی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ پروپیگنڈے کو بھی فروغ دیتی ہیں۔ فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے یہ اقدامات غیر منظم لگ رہے ہیں کیونکہ ان کی لیگ میں اشراف حکیمی، امین حریت، ایزدین اوناہی جیسے لاتعداد مسلم کھلاڑی موجود ہیں۔ فرانس 24 مارچ کو جرمنی اور 27 مارچ کو چلی کیخلاف بین الاقوامی وقفے کے دوران دو دوستانہ میچ کھیلے گا۔
فرانس کا میچوں کے دوران مسلم فٹبالرز کو افطاری کی اجازت دینے سے انکار
Mar 14, 2024