کراچی(نیٹ نیوز) پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جناح ہسپتال کراچی میں ذیابطیس اور موٹاپے کے شکار افراد کی روبوٹک سرجری کر لی گئی۔ جناح ہسپتال کے سربراہ پروفیسر شاہد رسول کا دعویٰ ہے کہ اس روبوٹک سرجری کے بعد مریضوں کو ذیابطیس کی ادویات اور انسولین کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ پروفیسر شاہد رسول کی سربراہی میں ڈاکٹروں نے سرجری کے ذریعے خاتون کا معدہ چھوٹا کر کے ذیابطیس کا مرض ختم کرنے کی کوشش کی اور ہاضمے کا نظام تیز کرنے کے لیے بڑی آنت بھی چھوٹی کر دی گئی ہے۔ روبوٹک سرجری ایک گھنٹہ کے دورانیہ پر مشتمل تھی اور ذیابطیس سے متاثرہ 45 سالہ خاتون کا وزن 140 کلو ہے۔ پروفیسر شاہد رسول نے کہا کہ سرجری کے بعد خاتون کا وزن کم ہوگا اور اس کے ذریعے ذیابطیس بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس کے بعد مریضہ کو ذبابطیس کی ادویات اور انسولین نہیں دی جائے گی۔ اس طرح کے 70 فیصد مریضوں میں ذیابیطس کا مرض ختم ہو جاتا ہے۔