نارتھ ناظم آباد کے علاقے حیدری سے پراسرار طور پر لاپتا ہوکر ڈرامائی انداز میں واپس آنے والے کم سن بہن بھائی ایان اور انابیہ اپنی والدہ کی عدم توجہی کی وجہ سے کورونا وائرس کے بعد سے اسکول ہی نہ جا سکے۔ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق کے مطابق بچوں کی والدہ گزشتہ 10 سال سے دبئی میں ہے اور تقریباً 2 سال سے وطن واپس نہیں آئی، شوہر راشد سے علیحدگی کے بعد دونوں میں بچوں کی حوالگی کا کیس چل رہا ہے اور وہ بچے والد کے حوالے نہیں کر رہی بلکہ انہیں اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ رکھا ہوا ہے۔ایس ایس پی ذیشان شفیق کا بتانا ہے کہ کورونا وائرس میں اسکول بند ہوئے تو بچوں کا اسکول ختم کرا دیا گیا تاہم کورونا وائرس ختم ہونے کے بعد سے اب تک بچے اسکول نہیں گئے۔انہوں نے بتایا کہ بچوں کی والدہ گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے پاکستان نہیں آئی، یہاں تک کہ بچوں کے اغوا کے واقعے کے بعد بھی وہ ڈیڑھ گھنٹے کا فضائی سفر ہونے کے باوجود کراچی نہیں آئی اور دبئی میں بیٹھ کر بیان بازی کر رہی ہے۔
ایس ایس پی کے مطابق بچوں کے والد راشد کو بلوایا گیا تھا جو بچوں کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں مگر مقدمے بازی کی وجہ سے بچے انہیں نہیں دیے جا رہے۔