اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایگزیکٹو ممبر شیخ محمد اعجاز نے کہا ہے کہ کہ گذشتہ برس حکومت نے بلاوجہ ضرورت سے زائد گندم امپورٹ کی جس کی وجہ سے لوکل پیداوار گوداموں میں میں خراب ہو رہی ہے جبکہ سود کی مد میں حکومت کو کروڑوں روپے نقصان ہو رہا ہے دو ماہ بعد نئی پیداوار آجائے گی۔ وزارت خزانہ نے صوبوں اور پاسکو حکام کو کہا ہے کہ آئندہ برس حکومت سرکاری گندم کی خریداری نہ کرے بلکہ فلور ملز اپنی ضرورت کی خود گندم خریدیں جو کہ تقریباً ناممکن ہے۔ کیونکہ سرکاری ریٹ پر گندم کی خریداری کر کے ان کے پاس سٹور کرنے کی اتنی جگہ ہی نہیں ۔ کھلے آسمان میں گندم سٹور نہیں ہو سکتی ۔ اس کے علاوہ سود کی مد میں فلور ملز ادائیگی کرنے سے گندم کی قیمت بڑھ جائے گی اگر وزارت خزانہ کا خریداری نہ کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں نہیں ۔ اس سے آٹا مہنگا ہونے کے علاوہ سٹوریج کا مسئلہ بھی پیدا ہوگا کیونکہ کسی مل کے پاس سٹوریج کی اتنی کپیسٹی نہیں ہے. انہوں مطالبہ کیا کہ حکومت خود گندم کی خریداری حسب سابق کرے اور معمول کے مطابق فوڈ ڈپارٹمنٹ فلور ملز کو سپلائی کرے غلط فیصلوں سے ملز مالکان کے لئے مسائل میں اضافہ نہ کیا جائے۔ جبکہ گزشتہ سال گندم امپورٹ کر کے قیمتی ملکی زرمبادلہ ضائع کیا گیا۔