مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی اپیل پرکی جانے والی ہڑتال کی وجہ سے کوئٹہ شہرکے تمام کاروباری مراکزاور مارکیٹیں بند رہیں جبکہ سکولوں، بینکوں اور سرکاری دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔ کوئٹہ کے تمام داخلی اورخارجی راستوں کو بھی بند کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے کوئٹہ آنے اور جانے والوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پرانجمن تاجران کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اغواء برائے تاوان، ڈکیتی، رہزنی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں حد سے بڑھ چکی ہیں۔ تاجرخود کو انتہائی غیرمحفوظ تصور کررہے ہیں۔ اس پر غضب یہ کہ انہیں لوڈ شیڈنگ نے تنگ کررکھا ہے۔ انہوں نے کسٹمزکے عملے کے رویئے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔