”دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کو 2080ارب روپے کا نقصان ہوا“

May 14, 2010

سفیر یاؤ جنگ
کراچی (ثناءنیوز) دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شرکت کے باعث 05-2004ءسے 09-2008ءتک پاکستان کو 2,080 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستانی معیشت کو پہنچنے والا اوسط نقصان 7 ارب امریکی ڈالر سالانہ ہے۔ وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق صرف 09-2008ءمیں ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی معیشت کو 678 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ دستاویز کے مطابق یہ پیش گوئی کی جا رہی تھی کہ ملک 11 ستمبر 2001 کے واقعہ کے بعد عالمی اقتصادی بحران سے بخیر و عافیت باہر نکل آئے گا۔ 2007ءمیں پاکستان کی معیشت پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہوئے اور 2008ءکے اوائل میں وہ پوری طرح اس کی لپیٹ میں آ گئی۔ دسمبر 2009ءتک ملکی معیشت کا ہر شعبہ دہشت گردی سے متاثر ہو چکا تھا۔ اس چیز کا ایک ثبوت ملک میں ہونے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہے۔ سرمایہ کاری بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 08-2007ءمیں پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری اپنے عروج پر تھی اور اس وقت ملک میں 5 ارب 82 کروڑ امریکی ڈالر کا سرمایہ آیا۔ مالی سال 10-2009ء(جولائی تا مارچ) کے ابتدائی 9 ماہ میں سرمایہ کاری کی رقم کم ہو کر 1 ارب55 کروڑ امریکی ڈالر رہ گئی۔ وزارت خزانہ کے مشیر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے والے ڈاکٹر اشفاق حسن نے بتایاکہ صدر مشرف کے دور حکومت میں کسی کو بھی یہ خیال نہیں تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پاکستانی معیشت پر کتنے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے تاہم بعد میں یہ خیال غلط ثابت ہوا۔
مزیدخبریں