اسلام آباد (این این آئی) نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عارف نظامی نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق دو جون تک نئی حکومت آ جائیگی، میڈیا ، نگران حکومت اور فورسز نے آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کیلئے جو کردار ادا کیا اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ تشدد ہر انتخابات میں ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں جو لوگ الیکشن سے قبل تشدد کی کارروائیوں میں جاں بحق ہوئے میں انہیں ” شہید جمہوریت“ سمجھتا ہوں ، کچھ حلقوں میں دھاندلی کی شکایت ہے جن کیلئے الیکشن کمشنر نے ٹریبونل قائم کر دیئے ہیں ۔ پیر کو نگران وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عارف نظامی نے کہا کہ یہ تاریخی موقع ہے کہ ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے کا مرحلہ مکمل ہوا ہے یہ انتخابات پہلے ہونے والے انتخابات سے مختلف ہیں ، ایک ماہ قبل اکثر لوگ یہ باور کرتے تھے کہ الیکشن نہیں ہونگے مگر نگران حکومت نے انتخابات کو یقینی بنایا ، ٹرن آﺅٹ گزشتہ الیکشن سے بہتر رہا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے 60 فیصد ٹرن آﺅٹ حاصل کرنے کا بیان تھا اور یہ حاصل ہوا ہے اور توقعات سے بڑھ کر تمام لوگوں نے انتخابات میں حصہ لیا ہے۔ عارف نظامی نے کہا کہ ان انتخابات میں تشدد کی بڑی وجہ یہ تھی کہ نان سٹیٹ ایکٹر ادھار کھائے بیٹھے تھے کہ الیکشن ہر صورت سبوتاژ کرنے ہیں مگر انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے ساری رکاوٹوں کو دور کیا، خواتین اور نوجوانوں میں بڑا جوش و خروش تھا اور ابھی تک ریلیاں چل رہی ہیں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم، خیبر پی کے میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف ، پنجاب اور وفاق میں پی ایم ایل این کو زیادہ اکثریت ملی ہے۔ انتخابات میں نہ صرف کلیئر مینڈیٹ سامنے آیا ہے بلکہ ایک لڑی میں ساری جماعتیں پروئی گئی ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ چند حلقوں میں الیکشن ڈسٹرب ہوئے ہیں کچھ حلقوں میں دھاندلی کی شکایات ہیں الیکشن کمشن نے ٹریبونل قائم کر دئے ہیں الیکشن کمشن آزاد اور خودمختار ہے وہ ان شکایات کو دیکھے گا اور جلد فیصلے دے گا۔ انہوں نے کہاکہ آئین کے مطابق 21 دنوں میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا ہے، الیکشن کمشن آف پاکستان ہفتہ 10 دن میں کامیاب امیدواروں کا نوٹیفیکیشن جاری کر دے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عارف نظامی نے کہا کہ اقتدار جب عوامی نمائندوں کو منتقل ہو جائیگا تو یورپی یونین اور دیگر اداروں کی سفارشات اس کے حوالے ہو جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں عارف نظامی نے کہا کہ 22 مئی کو دو روزہ دورے پر پاکستان آنیوالے چینی وزیراعظم یقینی طور پر مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف سے ملاقات کرینگے۔ نگران وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر کی ضعیف العمری سے متعلق سوال کے جواب میں عارف نظامی نے کہا کہ ہمیں بزرگوں کی عزت کرنی چاہئے۔