کوئٹہ(بیورو رپورٹ)چاغی سے متصل سرحدی شہر تفتان میں ایرانی حکام اور پاکستانی سرحدی حکام کے درمیان ایک روزہ اجلاس ہوا۔ جس میں پاکستان کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری ہوم اینڈ ٹرائبل افیئر طارق زہری، ڈپٹی کمشنر چاغی سیف اللہ خان کھیتران، ڈی سی واشک خان بنگش، ڈی سی پنجگور مہراب شاہ، ڈی سی کیچ ممتاز بلوچ، اے ڈی سی گوادر قاسم، کمانڈنٹ 109ونگ اشتیاق اور ایران کی جانب سے لیفٹینٹ کرنل ڈپٹی مرزبان زایدان حمزہ، میجرسید حسینی، ڈپٹی مرزبان سراوان شمس خانی، ایرانی سرحدی ایکسپرٹ کیپٹن محمد علی میرشکاری اور میجر ایوب نورزئی ودیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرحدی علاقوں میں منشیات کی روک تھام کے لیے اقدامات مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستانی حکام نے بتایا ایرانی سرحدی علاقوں سے بلاوجہ فائرنگ کی جاتی ہے اسے فوری طور پر بند کیا جائے اور گولہ باری بھی بند کی جائے ایرانی فائرنگ اور گولہ باری سے سرحدی علاقوں میں آباد لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتاہے۔ اور دونوں سرحدی فورسز کو سرحدی علاقوں کی حفاظت کا خاص خیال رکھنا چاہئے، تاکہ کوئی شرپسند عناصر فائدہ حاصل نہ کرسکیں ۔ ایرانی حکام نے ان تمام سرحدی مسائل کو حل کرنے کی بھرپور یقین دہانی کرادی اور ایرانی حکام نے کہا گوادر کے سرحدی سمندری علاقوں سے لوگ ہمارے ہاں داخل ہوتے ہیں انہیں روکنا چاہئے اور پاکستان روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔ پاکستانی حکام نے انہیں یقین دہانی کرادی کی ہم اپنی جانب سرحدی علاقوںکو مزید محفوظ کریں گے۔ اجلاس میں دونوں ملکوں کی سرحدی حکام نے پاک ایران سرحد پر سکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے اور انسانی اسمگنگ ،منشیات کی روک تھام ،اور شرپسند عناصر پر کڑی نظر و دیگر معاملات پر اتفاق کیا گیا۔