شہر قائد میں دہشت گردی کے سب سے بڑے واقعہ نے سینیٹ کے ماحول کو سوگوار بنا دیا ،سینیٹ کے ارکان کی آنکھیں اشکبار تھیں، کراچی میں اسماعیلی کمیونٹی کے قتل عام نے ہر شخص کو رلا دیا ہے۔ پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں بھی ارکان کے قہقوں کی گونج نہیں سنائی دے رہی تھی ،ہر کوئی دوسرے سے کراچی کے واقعہ پر افسوس کا ذکر کر رہا تھا۔ قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق بریفنگ میں مصروفیت کی وجہ سے ایوان میں نہ جا سکے، چیئرمین میاں رضا ربانی نے بروقت اجلاس کی صدارت سنبھال کر حکومت کو ایوان میں کورم پورا نہ ہونے کی شرمندگی سے بچا لیا۔ وہ کچھ دیر کیلئے اجلاس کی صدارت چھوڑ کر اپنے چیمبر میں گئے تو ان کی جگہ مسلم لیگ (ن) کے حمزہ نے اجلاس کی صدارت کے لئے چیئرمیں کی نشست پر بیٹھے ہی تھے کہ اس دوران پی پی پی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ نے کورم کی نشاندہی کر دی، سینٹ میں سی ایس ایس کے امیدواروں کے لئے عمر کی حد بڑھانے اور مختلف سرکاری اداروں کے بورڈز میں صوبوں کو نمائندگی سے متعلق پٹیشنز پر آج بحث ہو گی، ایوان بالا کے اجلاس میں میاں رضا ربانی نے ایوان کے اجلاس کے دوران بتایا کہ سینٹ سیکرٹریٹ کو 208 پٹیشنز موصول ہوئیں جن میں سے 27 پٹیشنز متعلقہ مجالس قائمہ کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ جو پٹیشن وفاقی حکومت سے متعلق ہیں وہ متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بھجوائی جائیں گی۔