پانامہ لیکس: شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے: وکلاء رہنماؤں کا مطالبہ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) پانامہ لیکس میں ہونے والے انکشافات کے بعد پنجاب بھر کی وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں نے معاملہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے، وکلاء کا کہنا تھا کہ احتساب سب کا شفاف اور غیر جانبدارانہ ہونا چاہئے۔ پاکستان سے کرپشن کا جمود توڑنا ہوگا، پانامہ لیکس کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت ڈرامہ رچاتے ہوئے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں ، وقت آگیا ہے کہ وکلاء ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کریں، کرپشن سے قومیں ترقی نہیں کرتیں۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز پنجاب بار کونسل میں پانامہ لیکس کے حوالے سے ’’بلا امتیاز شفاف احتساب ۔۔ مگر کیسے‘‘ کے موضوع پر پنجاب بھر کی وکلاء تنظیموں کے رہنمائوں نے اپنے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ تقریب میں چودھری محمد حسین، ممتاز مصطفی، جاوید اسلم شورش، اسد منظور بٹ، جمیل اصغر بھٹی، ملک سرود، شیخ غفار، چودھری انور، اظہر نوید کیانی سمیت وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن پنجاب بار کونسل جمیل اصغر بھٹی نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کے موجد نواز شریف ہیں جن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دیگر سیاستدانوں نے بھی کرپشن کی۔ ہمیں کسی سیاسی جماعت کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے۔ ملک سے کرپشن کا جمود توڑنا ہو گا۔ سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری اسد منظور بٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکمران حکومت تو پاکستان میں کرتے ہیں لیکن ملک کا پیسہ بیرون ملک جمع کرواتے ہیں آج کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ یہاں حمام میں سب ننگے ہو چکے ہیں۔ ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس کیسے لایا جائے اس حوالے سے سوچنا ہو گا۔ راولپنڈی سے آئے بار کے صدر جاوید اسلم شورش نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے شریف فیملی ، بے نظیر فیملی سمیت دیگر سیاستدانوں کے نام آئے ہیں ہماری حکومت اور اپوزیشن جس طرح معاملہ کو لے کر چل رہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن اور حکمران ڈرامہ رچا کر عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن