اسلام آباد (عترت جعفری) آئندہ بجٹ میں ’’نان فائلرز‘‘ پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔ واضح رہے گزشتہ 2 برس میں ’’نان فائلرز‘‘ پر تسلسل سے ٹیکس کی شرحوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاہم تمام تر کوشش کے باوجود فائلرز کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ نہیں کیا جا سکا۔ اور اس سال ہزاروں ایسے ’’نان فائلرز‘‘ سامنے آنے ہیں جنہوں نے گزشتہ سال گوشوارہ دیا مگر اس سال جمع نہیں کرایا ہے جن کونوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے الزام عائد کیا ایف بی آرجتنا ریونیو اکٹھا کرتا ہے اس کے مساوی ریونیو چوری ہو جاتا ہے۔ ’فائلرز‘‘ بھی کم آمدن ظاہر کرتے ہیں اور کم ٹیکس دے رہے ہیں۔ ملک کا ریونیو 3.5 ٹریلین روپے ہے اتنا ہی ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا ملک کو سارا ریونیو حاصل ہو تو جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے گھٹا کر 10 فیصد سے بھی کم رکھی جا سکتی ہے۔ حکومت آئندہ الیکشن سے قبل ’فائلرز‘ کی تعداد 15 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔ سرکاری ذرائع نے آف شور کمپنیوں اور غیرملکی اثاثے ظاہر کرنے کے لئے بجٹ میں ’’ایمنسٹی‘‘ کا نام دیئے بغیر سکیم دینے اور سگریٹ پر عائد ٹیکس میں کمی کرنے کا بھی عندیہ دیا۔ ان کا کہنا تھا سگریٹ کی سمگلنگ کی وجہ سے سگریٹ پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرنا پڑے گی۔ سگریٹ کی مد میں اب تک 40 ارب روپے ریونیو میں کمی آئی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے ٹیکس سے چھوٹ کے لئے آمدن کی مد میں اضافہ کئے جانے کا امکان ہے جبکہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ ٹیکس لگانے کے سلیبز میں اضافہ کیا جائے گا۔ پرتعیش اشیاء پر ڈیوٹیز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز بڑھیں گی۔