مٹھی (نامہ نگار) تھر میں ہلاکتوں کا سلسہ جاری ہے غذائی قلت اور مختلف امراض میں 4 بچوں سمیت ایک حاملہ خاتون جاں بحق‘ رواں سال مرنے والے بچوں کی تعداد 134 ہو گئی‘ 100 سے زائد بچے زیرعلاج ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سول ہسپتال مٹھی میں دوراں علاج گائوں ویجھنیاری کے سلیم ہنگورجو کا 9 دن کا بچہ وسیم‘ گائوں کہیپلیوں کے علی غلاب چانڈیو کا 12 روز کا بچہ محمد خان اور فقیر جو ڈورو کے چانڈیا برادری کے ایک شخص کا بچہ بھی فوت ہو گیا۔ اس کے علاوہ گائوں کہپلیوں کے بیکہو بھیل کی حاملہ بیوی کو زچگی کیلئے سول ہسپتال مٹھی لایا گیا جہاں پر اس کا بچہ عورت کے پیٹ میں فوت ہو گیا اور عورت بھی دم توڑ گئی جبکہ دو بچے گزشتہ رات 8 بجے سول اسپتال مٹھی میں فوت ہوئے مگر سول ہسپتال کی انتظامیہ نے ان کے ورثہ کو مفت ایمبولینس فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔میڈیا کو پتہ چلا تو بچوں کے ورثا نے ۔سپتال کے احاطے میں بچوں کی لاشیں رکھ کر دھرنا دیا۔ اس دوران سول سرجن مٹھی ڈاکٹر اقبال بھرگڑی نے آنے کی زحمت کی اور مفت ایمبولینس فراہم کی جبکہ سپریم کورٹ کی طرف سے بچوں کی اموات کے نوٹس کے بعد محکمہ صحت نے بچوں کی رپورٹ میڈیا کو دینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔