چوکی / کھوئی رٹ/ بھبھر/ کوٹلی/ اسلام آباد( نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) بھارتی فوج نے ایک مرتبہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کر دی جسکے نتیجے میںبچے اور3خواتین سمیت شہری زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوج نے ہفتے کی صبح 7بجے کھوئی رٹہ ، چوہوئی سماہنی ، سبز کوٹ، چاہی اور ٹنڈر سیکٹر میں فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا جو ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) نے بھارتی فوج کے فائرنگ کے نتیجے میں 3افراد حاجی محمد یونس ، ریحانہ بی بی اور سمینہ بیگم کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم آزاد کشمیر حکام کا کہنا ہے بھارتی فوج کی فائرنگ سے 4خواتین سمیت 7افراد زخمی ہوئے۔ حکام نے بتایا 4افراد ضلع کوٹلی کے کھوئی رٹہ اور چرہوئی سیکٹر میں زخمی ہوئے جبکہ 3افراد بھمبر میں سماہانی سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کے دفتر خارجہ طلبی کی گئی پاکستان نے جے پی سنگھ سے ایل او سی پر سیز فائر کی بھارتی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا اور ڈاکٹر فیصل نے احتجاجی مراسلہ جے پی سنگھ کے حوالے کیا اور باور کرایا بھارت سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرے۔آئی اےن پی/ اے این این/ صباح نیوزکے مطابق سماہنی سےکٹر کے درجنوں سرحدی علاقوں پر بدترےن مارٹر شےلنگ کی گئی۔ گولہ باری اس قدر شدےد تھی پورا سما ہنی سےکٹر گولوں کی آوازوں سے گونجتا رہا۔ دوران گولہ باری بھارتی جاسوسی طےارہ بھی مسلسل کنٹرول لائن پر محو پرواز رہا۔ بھارتی فوج کی طرف سے داغے گئے درجنوں گولے مختلف علاقوں مےں لوگوں کے گھروں کی چھتوں پر پڑے جس سے مکانات جزوی طور پر تباہ ہو گئےپاک فوج نے زبردست جوابی کارروائی کی اور دشمن کی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔کوٹلی سے نمائندہ خصوصی کے مطابق لائن آف کنٹرول کے کھوئی رٹہ سیکٹر میں انڈین آرمی کی بلا اشتعال فائرنگ سے چار شہری زخمی ہو گئے۔ ڈپٹی کمشنر راجہ ارشد محمود اور ایس ایس پی کوٹلی چوہدری ذوالقرنین سرفراز نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جا کر زخمیوں کی عیادت کی۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کی جانب سے انڈین آفیسرز کی جانب سے انڈین آرمی کی گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کے تعلیمی ادارے فوری بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے کھوئی رٹہ سیکٹر کے علاقوں راجدھانی، اندرلہ کٹہڑہ ، سوہانہ ، پتھاں ناز میں انڈین آرمی کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری کے نتیجہ میں محمد یونس، ریحانہ، کوثر، ثمینہ، اظہر محمود زخمی ہو گئے۔چوکی سے نامہ نگار کے مطابق بھارتی فوج کا جنگلی جنون انتہا کو پہنچ گیا ، سماجی سیکٹر کے نہتے سویلین افراد پر گولہ و بارود کی بارش کر دی، سماہنی سیکٹر کے لائن آف کنٹرول کے علاقوں تندٹر، بندلی ،گہوٹاں کھمباہ ، ہری پور ،چاہنی نہالہ، بنڈالہ و دیگر پر اندھا دھند گولہ باری و فائرنگ سے ایک خاتون ، ایک بچے سمیت چار افراد شدید زخمی ہو گئے ۔ جبکہ متعدد مویشی ہلاک ہو گئے۔ پاک فوج کی طرف سے بھارتی گولہ باری کا موثر جواب دیا گیا۔ آخری اطلاعات تک گولہ باری جاری رہی ہفتہ کے روز صبح سویرے سماہنی سیکٹر کے سرحدی علاقوں پر بھارتی فوج نے ایک بار پھر اندھا دھند بلا اشتعال گولہ باری شروع کر دی ، جس سے علاقہ میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا علاقہ مکین گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے، علاقہ میں تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے جبکہ طلباءو طالبات کی اکثریت سکولوں تک نہ پہنچ سکی، سرحدی علاقوں میں بھارتی فوج کی وحشیانہ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ گزشتہ کئی روز سے جاری ہے ہفتہ کے روز سویلین آبادی پر ہزاروں کی تعداد میں مارٹر گولے فائر کئے گئے جس سے نثار احمد ولد محمد صابر ،محمد شریف ولد حسین محمد، لبنیٰ بی بی زوجہ محمد محفوظ ، اور اسکا بیٹا معیز محفوظ زخمی ہو گئے۔ تندڑ، جندل و دیگر علاقوں میں قریبی جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے جس سے علاقہ کی فضا ہر طرف آگ و بارود کی بو پھیلی ہوئی ہے، بندلی و دیگر علاقوں سے اہل علاقہ نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ کنٹرول لائن پر بسنے والے افراد نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے نہتے اور سویلین افراد کو نشانہ بنانے پر بھارتی فوج بد ترین جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے نہتے اور بے گناہ سویلین افراد پر بھارتی جارحیت کا نوٹس لیا جائے۔اے ایف پی کے مطابق ڈپٹی کمشنر راجوری شاہد اقبال چودھری نے الزام لگایا کہ کنٹرول لائن پر پاکستانی حدود سے مارٹر شیل لگنے سے 13 سالہ لڑکی سمیت 2افراد مارے گئے جبکہ 3 زخمی ہیں۔ بھارتی دفاعی ترجمان منیش مہتہ نے بھی الزام لگایا کہ کنٹرول لائن پر فائرنگ پاکستان نے شروع کی۔
کنٹرول لائن: بدترین بھارتی گولہ باری، ڈرون پروازیں،8شہری زخمی: انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کی پھر طلبی، احتجاج
May 14, 2017