لاہور/ حاصل پور (خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اتوار کو جاتی امرا میں بہت مصروف دن گزارا۔ ان سے ملاقات کرنے والوں میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر پانی و بجلی سردار اویس لغاری، وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک، وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ، سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف، سابق وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر آصف کرمانی، صوبائی وزیر سید زعیم حسین قادری شامل تھے۔ اس موقع پر مریم نواز شریف اور میاں حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔ معلوم ہوا ہے ان ملاقاتوں میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، الیکشن 2018ئ، نگران سیٹ اپ، جنوبی پنجاب کی سیاست، ناراض مسلم لیگیوں سمیت وفاداریاں بدلنے والوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے میاں حمزہ شہباز سمیت دیگر رہنماﺅں کو ہدایت کی کہ وہ کارکنوں اور بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ رابطوں میں تیزی لائیں۔ جہاں پارٹی ساتھیوں کے تحفظات ہوں انہیں دور کرنے کی کوشش کی جائے اور عوامی رابط میں بہتری لائی جائے۔ میاں ریاض پیرزادہ نے بتایا میاں نواز شریف نے جنوبی پنجاب کے معاملات نمٹانے کیلئے 12 رکنی کمیٹی بنائی ہے جس میں وہ بھی شامل ہیں۔ ریاض پیرزادہ کے ساتھ جاتی امرا آنے والوں میں چیئرمین بلدیہ میاں اشفاق رامے، رانا عبدالرشید، منور گل، ساجد سلیم، چودھری مظفر بھی شامل تھے۔ مزید براں سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے جبکہ جو لوگ پارٹی چھوڑکر چلے گئے وہ مسلم لیگ ن کے تھے ہی نہیں۔ جاتی امرا میں نواز شریف سے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔ رہنماﺅں سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام سے کئے تمام وعدوں کو پورا کیا، جو لوگ مسلم لیگ ن چھوڑ کر دیگر جماعتوں میں گئے وہ دراصل ہمارے تھے ہی نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا مسلم لیگ ن کے لوگوں کو دوسری جماعتوں میں شامل کرنے کیلئے ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔
نواز شریف