سکھر (نامہ نگار) میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا ہے کہ میاں آدم شاہ کلہوڑو کا شمار ٓں روحانی بزرگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اسلام کی سربلندی کے لئے جام شہادت نوش کیا، وہ میانوال تحریک کے بانی تھے، ان کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، یہ زندہ جاوید رہیں گے اور معتقدین اسی طرح ان کا عرس مناتے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں آدم شاہ کلہوڑو کے 420 ویں عرس کی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسجد و مزار کی حالت خستہ حال ہے جبکہ آدم شاہ کی پہاڑی کو دامن کوہ کی طرح خوبصورت اور پرکشش بنایا جائے گا ، اس کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں گے اس طرح شہریوں کو عقیدت کے ساتھ ساتھ تفریحی مقام بھی مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کی تعمیر کے لئے 10 لاکھ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آدم شاہ کلہوڑو نے صوفی ازم کو تقویت دی ، سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے لیکن ہم میں صبر ختم ہوچکا ہے بزرگان دین نے مذہب ، کلچر خصوصاََ محبت و اپنائیت کا درس دیا ہے جو ختم ہوچکی ہے ، سندھ تہذیب و تمد ن و محبتوں کا گہوارہ ہے ، سندھ کے تمام باشندوں کو محبت سے بھرپور اطوار اپنانا ہونگے۔ اس موقع پر جہانگیر عباسی سرپرست اعلیٰ نے کہا کہ درگاہ کو بلدیہ نے ہمیشہ نظر انداز کیا ہے اس خوبصورت جگہ کو دامن کوہ بنایا جاسکتا ہے ، عمارتوں کی خستہ حالی فوری توجہ کی مستحق ہے ، لائبریری سمیت مسجد 3 سال سے بند ہے اس کے لئے فنڈ دیا جائے۔ اس موقع پر پرویز شمس کلہوڑو نے مقالہ پیش کیا جس میں آدم شاہ کلوڑو کی میانوال تحریک سمیت ان کی زندگی کے روشن پہلوئوں پر روشنی ڈالی جبکہ عبداللطیف سکندری نے تلاوت، نعت اور صاحب مزار کی عقیدت پر منظوم کلام پیش کیا ۔ دریں اثناء میئر سکھر نے مزار پر چادر چڑھائی اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ ڈپٹی میئر طارق چوہان ، یو سی چیئرمین عزیز اللہ مغل، احسان لاشاری کے علاوہ پگھدار منور علی عباسی ، ڈاکٹر صفدر علی عباسی اور عباسی خاندان کے معززین و عقیدت مندوں نے شرکت کی ۔