ملتان (حفیظ اﷲ سے) آر پی او ملتان کی جانب سے ڈانٹ پڑنے کے بعد تھانیدار چل بسا۔ ملتان ریجن کے پولیس افسران و اہلکاروں میں خوف و ہراس پھیل گیا، ایک تھانیدار پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکا جبکہ دو ڈپریشن کے باعث وفات پا چکے ہیں۔ تفصیل کے مطابق تین روز قبل بورے والا کا اے ایس آئی اﷲ دتہ جو کہ برطرف ہو چکا تھا اور بحال ہونے کے لئے آر پی او محمد ادریس کے پاس پیش ہوا مگر جیسے ہی وہ ان کے دفتر میں داخل ہوا تو آر پی او نے کہا کہ تمہاری اپیل خارج کردی گئی ہے جس پر اس نے گڑ گڑا کر کہا کہ میرے گھر میں فاقے ہیں مجھے بحال کردیں یا ریٹائر کردیں تاکہ اپنے واجبات وصول کر کے گھر والوں کا پیٹ پال سکوں مگر آر پی او نے انکار کرتے ہوئے تھانیدار کو دفتر سے نکال دیا۔ ذرائع کے مطابق پریشانی کی حالت میں آر پی او دفتر کے باہر آتے ہی اسے دل کا دورہ پڑا جس کے نتیجہ میں وہ جاں بحق ہو گیا اور اس طرح اپنی بیوی اور بچوں کو نوکری کی بحالی کا بتا کر گھر سے آنے والے تھانیدار کی لاش واپس پہنچی جس پر اس کے گھر میں صف ماتم بچھ گئی اور کہرام مچ گیا‘ واضح رہے کہ اس سے چند روز قبل آر پی او نے لودھراں کے انسپکٹر اسلم موتھا کو اے ایس آئی بنا دیا تھا جس وجہ سے وہ ڈپریشن کا شکار ہو گیا اور ہارٹ اٹیک سے چل بسا جبکہ گزشتہ دنوں تھانہ ممتاز آباد سے برطرف ہونے والا اے ایس آئی وزیر احمد بھی آر پی او کی جانب سے بحالی کی اپیل خارج ہونے کے باعث بیمار ہو گیا تھا معلوم ہوا ہے کہ میلسی کے رہائشی وزیر کے 7 بچے تھے اور معاشی حالات کی وجہ سے سخت پریشان تھا جو کہ 5 روز قبل دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل سب انسپکٹر نوید بھی آر پی او کے رویہ سے تنگ آ کر خودکشی کی کوشش کر چکا ہے اس بارے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانیدار آر پی او کے خوف سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔ اﷲ دتہ ہارٹ اٹیک سے چل بسا تو آر پی او کے حکم پر اس کی ریٹائرمنٹ کے کاغذات تیار کر لئے گئے اور واجبات کی ادائیگی کے لئے کارروائی کی جارہی ہے۔