قیدیوں کی طرف سے اڈیالہ جیل حکام کو یرغمال بنانے کا مبینہ منصوبہ

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) اڈیالہ جیل میں چند قیدیوں کی جانب سے جیل حکام کو یرغمال بنانے کے مبینہ منصوبے کے منظر عام پر آنے کے بعد24 قیدی فیصل آباد اور میانوالی کی جیلوں میں منتقل کردئے گئے جن میں سے سے14 قیدیوں کو سینٹرل جیل فیصل آباد اور10 قیدیوں کو میانوالی جیل منتقل کرنے کا حکم جاری کیا گیا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ثاقب نزیر کو ایک قیدی نے انفارمیشن لیک کی کہ چند قیدی جن میں قتل کیس کے ملزمان بھی شامل ہیں وہ جیل میں انتظامیہ کی جانب سے سرچ آپریشن کرکے ان کے موبائل فون ، منشیات ، کٹر اور دیگر اشیاء قبضے میں لینے پر سخت رنجیدہ ہیں جو جیل حکام میں سے کسی کو یرغمال بناکر اپنے مطالبات منوانے کی پلاننگ کر رہے ہیں جیل سپرنٹنڈنٹ نے صورتحال سے آئی جی جیل خانہ جات کو مطلع کیا تو آئی جی نے ان قیدیوں کو بلاتاخیر فیصل آباد اور میانوالی کی جیلوں میں منتقل کرنے کا حکم دے دیاجس کے بعد حکم نمبر17912 کے تحت 24 میں سے 14 قیدیوں کو فوری طور پر فیصل آباد جنیل منتقل کردیا گیا جن میں ملزمان ظفر اقبال ولد مہربان ، محمد شریف ولد جہانگیر ، رفاقت ولد ملازم ، ظفراللہ ولد ذیشان ، خضر حیات ولد عمر حیات ، نصر جابر ولد محمد نواز ، ظہیرالدین بابر ولد صابر ، منظر عباس ولد عابد حسین ، اقدس حسین ولد رحمت شاہ ، شجر عباس ولد فیاض حسین شاہ ، ندیم بیگ ولد حنیف بیگ ، ظہیر احمد ولد محمد رفیق ، محمد اکرم ولد گل میر اور تنزیل اشرف ولد اشرف شامل ہیں میانوالی جیل بجھوائے گئے دس قیدیوں میں ملزمان ذیشان ولد علی شان ، مبین مشتاق ولد مشتاق ، لعل اکبر ولد خان حیدر ، فیصل بیگ ولد حنیف بیگ ، محمد عدیل ولد شیر دل ، ناہید احمد ولد سرور خان ، حسنین جاوید ولد جاوید احمد ، دائود بیگ ولد صابر بیگ ، آصف خان ولد موسیٰ خان ، مبشر خان ولد عباس خان اور عثمان غنی ولد خالد محمود شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن