کوئٹہ، لاہور (بیورو رپورٹ، نوائے وقت رپورٹ)کوئٹہ میں مسجد کے باہر موٹرسائیکل بم دھماکے کے نتیجے میں 4پولیس اہلکار شہید جبکہ2 پولیس اہلکاروں سمیت11 نمازی زخمی ہوگئے دھماکے سے متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔پولیس کے مطابق پیر کی شب کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹائون میں واقعہ منی مارکیٹ کے قریب مسجد الہدی کے باہر سکیورٹی پر مامور پولیس کے آر آر جی گروپ کی موبائل کو نامعلوم دہشت گردوں نے موٹرسائیکل میں نصب بم سے نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں 4 اہلکار محمد اسحاق، غلام نبی،مشتاق اور ذوالفقارشہید دو پولیس اہلکاروں سمیت 11نمازی عقیل ،خالق داد ، وارث احمد ،محمد قاسم ،حاجی عبدالجبار ، احمد سیال ،نبیل ،وقار، سعید ،صابر حسین اور دیگر زخمی ہوگئے۔ جنہیں سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں 2زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے تراویح کیلئے ڈیوٹی پرمامور اہلکاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لیکرامدادی کارروائیاں شروع کردیں ۔ دھماکے کے نتیجے میں جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے واقعہ کے بعد شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں خریداری میںمصروف لوگ گھروں کو لوٹ گئے ۔ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیادھماکہ خیز مواد پولیس کی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل میں نصب تھادھماکے میں آر آر جی کے 4اہلکار شہید ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ دھماکہ سیکورٹی لیپس نہیں ہے بلکہ شہریوں کوسیکورٹی فراہم کرنے والے اہلکاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے سیٹلائلٹ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ گھناؤنی سازش کے تحت امن کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے عدم استحکام پیدا کرنے والوں کا مقابلہ پوری طاقت سے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سکیورٹی انتظامات کا از سر نو جائزہ لیکر مزید بہتر بنایا جائے گا وزیراعظم کے معاون خصوصی سردار یار محمد رند گورنر بلوچستان امان الہ خان یٰسین زئی نے بھی دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کوئٹہ میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک اور ان کے ساتھ ہیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کو یکے بعد دیگرے نشانہ بنانے سے دشمن کے عزائم واضح ہوتے ہیں۔ دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے سکیورٹی اہلکار اپنی جانوں پر کھیل کر وطن اور عوام کے تحفظ اور سلامتی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قوم اتحاد استقامت اور پختہ عزم کے ساتھ ڈٹی رہے گی۔ حمزہ شہباز نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں گڑ بڑ پھیلانے کی مذموم سازش کرنے والے پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنا چاہتے ہیں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے قیمتی جانوں کے ضیائع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہداء کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں مسلم لیگ ن کی ترجمان اور سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ دہشتگرد ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں ۔