راولپنڈی کے ویلڈر کی انٹرنیشنل سٹینڈرڈ ہینڈ میڈ کار جسے وہ پاکستانی شاہراہوں پر گھمانے کے خواہشمند ہیں

راولپنڈی (بی بی سی نیوز)راولپنڈی کے بزرگ شہری نے اپنے ہاتھ سے کار تیار کرلی۔ جسے وہ پاکستانی شاہراہوں پر گھمانے کے خواہشمند ہیں۔ ان کی تیار کردہ 660 سی سی انجن والی اس گاڑی میں پانچ لوگ آسانی سے سفر کرسکتے ہیں۔ مرزا عبدالمجید 25 برس سے ویلڈنگ کا کام کرتے آ رہے ہیں۔ ڈھوک چراغ دین میں واقع ایک دکان میں کبھی مرزا صاحب کی ورکشاپ ہوا کرتی تھی لیکن پھر وقت کے ساتھ ساتھ ان کا کام ختم ہوتا گیا اور انہوں نے فارغ رہنے کی بجائے کار بنانے کی ٹھان لی۔عبدالمجید نے بتایا کہ ’اس گاڑی پر میرے بچوں نے جو اوسط نکالی ہے اس کے مطابق تقریباً نو ہزار گھنٹے میں نے اس پر کام کیا ہے اور ابھی تک اس پر تقریباً چھ لاکھ روپے کا خرچہ آیا ہے۔‘اس گاڑی پر اتنا وقت صرف کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا گیا ہے۔ ان کے مطابق ان کی یہ گاڑی کسی بھی انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کی گاڑی کے مقابلے میں کم نہیں۔وہ کہتے ہیں کہ ’انجن، ٹائر، گیئر بکس جیسی چیزیں تو گھر میں نہیں بنائی جا سکتیں تو ان چند چیزوں کو چھوڑ کر باقی اس گاڑی میں ایسی کوئی چیز نہیں جو میں نے اپنے ہاتھ سے نہ بنائی ہو۔‘مرزا صاحب اپنی اس ایجاد کو موٹر وے پر لے جانا چاہتے ہیں لیکن قانونی پابندیوں کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اگر حکومت پرمٹ ہی جاری کر دے، چاہے نمبر نہ دیں صرف اجازت نامہ ہی دے دیں کہ میں اس کو ہر جگہ چلا سکوں۔‘

ای پیپر دی نیشن