اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے ملزما ن کی اپیلوں پر فیصلوں سے پیر تک روک دیا تاہم ہائیکورٹ مقدمات پر سماعت جاری رکھ سکتی ہے سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹ کے ملزمان کی بریت کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی دوران سماعت اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان نے موقف اپنایاکہ یہ غیر معمولی مقدمات ہیں ان میں ضمانتوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا، متعلقہ افراد کی گرفتاریوں کے لیے کئی لوگوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا، جسٹس مشیر عالم نے کہا اگر سپریم کورٹ پشاور ہائیکورٹ کو ضمانت دینے سے روکتی ہے تو غلط روایت ہوگی ایسے تو ہر آدمی ہائیکورٹ کے خلاف سپریم کورٹ آ جائے گاسپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا ملزمان کو ضمانت دینے کا فیصلہ معطل کر تے ہوے فریقین کو نوٹسز جاری کر دئے سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روکتے ہوئے قرار دیا کہ پشاور ہائیکورٹ ضمانت کے عبوری احکامات بھی جاری نہ کرے، تاہم پشاور ہائی کورٹ مقدمات کی میرٹ پر سماعت جاری رکھے، کیس کی مزید سماعت 18 مئی کو ہو گی۔