لاہور+ اسلام آباد(نیوز رپورٹر+خصوصی نمائندہ) وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت ملک کی واٹر سکیورٹی اور دیا مر بھاشا ڈیم سمیت پانی اور پن بجلی کے مختلف منصوبوں کی تعمیر کے حوالے سے دو روز قبل منعقد ہونے والے اجلاس کے تناظر میں واپڈا کی جانب سے دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کے لئے کنٹریکٹرز کی بروقت سائٹ پر موبلائزیشن اور مؤثر فالو اپ کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں۔ واپڈا نے گذشتہ روز دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈائی ورشن سسٹم، مین ڈیم، رسائی کے لئے پْل اور 21 میگاواٹ صلاحیت کے تانگیر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے پاور چائنا اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) پر مشتمل جوائنٹ ونچرکے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے، مذکورہ معاہدے کی مالیت 442 ارب روپے ہے۔ معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب میگا ہائیڈل پراجیکٹس آفس کمپلیکس میں منعقد ہوئی۔ واپڈا کی جانب سے دیا مر بھاشا ڈیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر بشیر چوہدری اورجوائنٹ ونچر کی جانب سے جیانڈوینگ (Yang Jiandu) نے معاہدے پر دستخط کئے۔ وفاقی وزیر آبی وسائل محمد فیصل واوڈا، چینی سفیر یاؤ جنگ، وفاقی سیکریٹری آبی وسائل محمد اشرف، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ)، انجینئر ا نچیف آف پاکستان آرمی لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز اور ڈی جی ایف ڈبلیواو میجر جنرل کمال اظفربھی اِس موقع پر موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر آبی وسائل محمد فیصل واوڈا نے واپڈا اورجوائنٹ ونچر کو مبارکباد دی۔ اْنہوں نے کہا کہ یہ تقریب پاکستان میں ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز آئندہ چند ہفتوں میں ہو جائے گا۔ یہ منصوبہ پاکستان میں واٹر، فوڈ اور انرجی سکیورٹی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ آبی وسائل کی ترقی کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اْنہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں مہمند ڈیم کی تعمیر شروع کی گئی تھی جبکہ ایک سال کی قلیل مدت میں ملک میں دیا مر بھاشا ڈیم کی صورت میں ایک اور بڑے کثیر المقاصد منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کیا جا رہا ہے جس کی پاکستان کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔ اِس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ر) نے کہا کہ دیا مر بھاشا ڈیم ملک کی اقتصادی ترقی اور معاشرتی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اْنہوں نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ واپڈا اِس اہم منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کرے گا تاکہ ملک میں پانی اور بجلی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اْنہوں نے کہا کہ دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 1406.5 ارب روپے ہے اور یہ 2028 ء میں مکمل ہوگا۔ دیا مربھاشا ڈیم کی مجموعی لاگت میں زمین کی خریداری، متاثرین کی آباد کاری، مقامی لوگوں کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے لئے اعتماد سازی کے اقدامات پر مبنی منصوبے، مین ڈیم اور بجلی گھروں کی تعمیر شامل ہے۔ دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1 ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4500 میگاواٹ ہوگی۔ منصوبہ ہر سال نیشنل گرڈ کو 18 ارب10 کروڑ یونٹ کم لاگت پن بجلی مہیا کرے گا۔ تقریب سے پاکستان میں متعین چینی سفیر یاؤجنگ، انجینئر انچیف آف پاکستان آرمی لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز اور چیئرمین پاور چائنا یان زی یونگ نے بھی خطاب کیا۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ واپڈا کی جانب سے قبل ازیں دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے کنسلٹنسی سروسز کا کنٹریکٹ بھی ایوارڈ کیا جاچکا ہے۔ 27 ارب18 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کا یہ کنسلٹنسی سروسز کنٹریکٹ دیا مر بھاشا کنسلٹنٹس گروپ نامی ایک جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کیا گیا ہے۔ مشاورتی خدمات کی فراہمی کا یہ معاہدہ کنسٹرکشن ڈیزائن، کنسٹرکشن سپر ویڑن اور کنٹریکٹ ایڈمنسٹریشن پر مشتمل ہے۔ دیا مر بھاشا کنسلٹنٹس گروپ میں 12 نامور کنسلٹنگ فرمز بشمول نیسپاک (پاکستان)، ایسوسی ایٹ کنسلٹنگ انجینئرز (پاکستان)، موٹ میکڈونلڈ پاکستان (پاکستان)، پوئے ری (سوئٹزر لینڈ)، منٹگمری واٹسن اینڈ ہارزا (ایم ڈبلیو ایچ)انٹرنیشنل۔سٹینٹک (امریکہ)، ڈولسر انجینئرنگ (ترکی)، موٹ میکڈونلڈ انٹر نیشنل (انگلینڈ)، چائنا واٹر ریسورسز بائی فانگ انویسٹی گیشن، ڈیزائن اینڈ ریسرچ کمپنی (چائنا)، مرزا ایسوسی ایٹس انجینئرنگ سروسز(پاکستان)، الکاسب گروپ آف انجینئرنگ سروسز(پاکستان)، ڈویلپمنٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ (پاکستان) اور ایم ڈبلیو ایچ پاکستان (پاکستان) شامل ہیں۔ نیسپاک جوائنٹ ونچر کی لیڈ فرم ہے۔ جوائنٹ ونچر میں شامل کمپنیوں کو دْنیا بھر میں پانی اور پن بجلی کے میگا پراجیکٹس کی تعمیر میں کنسلٹنسی سروسز مہیا کرنے کا وسیع تجربہ حاصل ہے۔