اسلام آباد (نا مہ نگار)آلو کی کاشت 194000 ہیکٹر رقبے پر کی جاتی ہے جس کی سالانہ پیداوار 500,000 ٹن ہوتی ہے۔ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ٹشو کلچر اور ایروپونکس ٹیکنالوجی کے ذریعے آلو کے بیج کی پیداوار پر کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں 12 مئی 2022 کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانس بائیو ٹیکنالوجی ، قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی نے تکنیکی مدد کے ساتھ پی اے آرسی اسلام آباد میں ایروپونکس سسٹم تیار کرنے کے لیے سپیکر اور کوریائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ان کا خیال تھا کہ پاکستان میں سال بھر آلو کے بیج کی پیداوار کے لیے متنوع آب و ہوا ہے۔ ایروپونکس نظام کاشتکاری سے پاکستان آلو کے بیج کی پیداوار میں خود کفیل ہو جائے گا نیز اس ٹیکنالوجی سے کسانوں کو آلو کا سستا بیج میسر آئے گا۔