اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سی پیک اتھارٹی کو ختم کرتے ہوئے پروجیکٹ کے تمام ترمعاملات پلاننگ کمیشن کو سونپنے پر غور کیا جارہا ہے۔چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقیایات و خصوصی اقدامات کے اجلاس میں حکام نے بتایا کہ پلاننگ کمیشن کے اندر ہی پیک پروجیکٹ کیلئے اسپیشل سیکریٹری کی سطح پر ایک آفیسر کی تعیناتی پر بھی غور کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے جلد فیصلہ کیا جائے گا۔اجلاس میں سینیٹر شیری رحمٰن کی طرف سے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سی پیک اتھارٹی ترمیمی بل 2021 کے پیش کردہ بل پر غور سے ہوا۔وزارت منصوبہ بندی حکام نے بتایا کہ سی پیک اتھارٹی پہلے ہی کچھ خاطر خواہ کام نہیں کر پا رہی تھی۔ اب اسکی ضرورت بھی نہیں رہی۔ سی پیک اتھارٹی کو ختم کرنے کے حوالے سے قانون سازی کیلئے بل جلد پیش کیا جائیگا۔چیئرمین کمیٹی نے سی پیک اتھارٹی کے متعلق حتمی فیصلہ ہونے تک سی پیک اتھارٹی کے حوالے سے سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر عبدالقادر کے مجوزہ ترمیمی بلات پر کمیٹی کی کارروائی کو موخر کر دیا۔سینیٹرز کی جانب سے پی ایس ڈی پی پروجیکٹس پر وزارت کو بھیجی گئی تجاویز پر عدم عملدرآمد پر بات کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔سینیٹر سلیم مانڈوی والانے کہا کہ مجھے متعلقہ وزارت کی جانب سے صرف یہ بتایا گیا کہ کمیٹی کی جانب سے بھیجی گئی تمام بجٹ تجاویز کو مسترد کر دیا گیا ہے اور اس مستردگی کی کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں پچھلے سال بتایا گیا تھا کہ اگر مارچ سے پہلے پی ایس ڈی پی بجٹ تجاویز وزارت کو موصول ہو جائیں تو ان پر غور کیا جائیگا مگر مارچ سی پہلے پی ایس ڈی پی تجاویز جمع کروانے کے باوجود انکو زیر غور نہیں لایا گیا۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ سینیٹرز کی بجٹ تجاویز کو متعلقہ صوبوں اور محکموں کو ارسال کر دیا گیا تھا جس پر چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیوں نہیں رکھا گیا؟ اگر ہمیں آگاہ کیا جاتا تو ہم خود ان پروجیکٹس کے حوالے سے صوبائی محکمہ جات سے بات کرتے۔وزارت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ موجودہ مالی سال کیلئے وزارت کے ترقیاتی فنڈز میں پہلے ہی بہت کمی ہو چکی ہے۔ بجٹ 900 ارب سے کم ہو کر 500 ارب رہ گیا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے سینیٹرز کی بجٹ تجاویز کے حوالے سے صوبوں اور دیگر محکموں کے ساتھ ہونے والی خط و کتابت کی تمام تر تفصیل طلب کر لی۔ حکام نے جلد از جلد تمام تر تفصیلات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقیات وخصوصی اقدامات نے گوادر پورٹ کے حوالے سے خصوصی رپورٹ پر تفصیلی غور کے بعد منظور کر لی۔