کراچی (نوائے وقت رپورٹ‘ آئی این پی) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دہشت گردوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جناح ہسپتال میں کراچی کے علاقے صدر میں ہونے والے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔ بعدازاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی نے بہت برے دن دیکھے لیکن وہ وقت واپس نہیں آنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی میں ہلاک چینیوں کی یاد میں کل صبح تقریب ہوئی اور رات کو صدر میں دھماکہ ہو گیا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کراچی میں کرائم انڈیکس نیچے لے کر آئے ہیں‘ سیف سٹی پر عملدرآمد میں کچھ ایشوز ہیں لیکن کوشش ہو گی کہ جلد معاملات حل ہو جائیں تاکہ نیکٹا کو دوبارہ فعال کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو چھپنے نہیں دیں گے‘ چن چن کر دہشتگردوں کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب اور زبان نہیں‘ دہشت گرد منظم ہیں اور بیرون ملک سے ان کی معاونت ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت 27 ویں اپیکس کمیٹی کا اجلا ہوا جس میں مجموعی طور پر امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ کراچی میں جرائم‘ انٹیلی جنس رپورٹس‘ غیرقانونی نقل مکانی‘ زمینوں پر قبضوں کے معاملات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن‘ سٹریٹ کرائم‘ لینڈ گریسنگ اور ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ شہر قائد میں ہونے والے گزشتہ روز کے دھماکے کی ذمہ داری کالعدم سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کر لی۔ واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی۔ دریں اثناء صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کراچی میں دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور ان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ شہر قائد میں دھماکے کے بعد پولیس متحرک ہو گئی‘ ملیر پولیس نے پوچھ گچھ کے لئے 38 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ کراچی میں دھماکے کے بعد ملیر پولیس نے بن قاسم اور شاہ لطیف ٹاؤن میں رات گئے کئے گئے آپریشن کے دوران 286 گھروں کی تلاشی لی‘ جس میں 38 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔