لندن (نوائے وقت رپورٹ+ عارف چوہدری) وزیراعظم شہباز شریف اور ن لیگی قائد نواز شریف کی ایک اور اہم ملاقات ہوئی۔ ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بحالی کے اقدامات پر بھی مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف سے تیسری ملاقات کے لئے حسن نواز کے دفتر میں پہنچے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ دورے میں ایک دن کی توسیع مزید مشاورت کیلئے کی گئی، اگر شہباز شریف کل عدالت نہ پہنچ سکے تو ایک دن کی غیر حاضری کی درخواست دے دیں گے، ڈالر کی بڑھتی قیمت گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کا نتیجہ ہے، عمران خان نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں لندن آنے والے وفد کے قیام میں ایک دن کی توسیع کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفد آج بھی پارٹی کے قائد نواز شریف سے ملاقات میں ملکی معاملے پر مشاورت کرے گا۔ جب کہ پارلیمانی وفد کی گزشتہ روز نواز شریف سے ملاقات تقریباً تین گھنٹے جاری رہی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی سربراہی میں وفد کا نواز شریف کے ساتھ اجلاس جمعہ کو بھی جاری رہے گا جس کے باعث شہباز شریف اور وفد کے کچھ ارکان جمعہ کو پاکستان نہیں جاسکیں گے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے وفد میں شامل کچھ ارکان پاکستان روانہ ہوگئے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب آج ہفتہ کو پاکستان روانہ ہوں گے۔ اس کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہم پر دباؤ صرف پاکستان کی عوام کا ہو سکتا ہے اور کسی کا نہیں۔ ہم پر صرف ہمارا ووٹر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ عمران خان جو کچھ بھی کر رہا ہے ذاتی مفاد کیلئے کر رہا ہے۔ چاہتے ہیں ملک میں استحکام آئے۔ تباہی کا سدباب کیا جا سکے۔ عوام خود مختار ہیں۔ ہم اور اتحادی اپنا کیس عوام کے سامنے رکھیں گے۔ مشاورت کے بعد 48 گھنٹوں میں ہم پاکستان کی عوام کو اعتماد میں لیں گے۔ جو بھی مذاکرات کئے وہ ہم اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے۔ ہم اکیلے کوئی فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں نہ کرنا چاہتے۔ سٹیک بی این پی مینگل‘ بی اے پی اور ایم کیو ایم کا بھی ہے۔ عمران وہ ہے جس ہاتھ سے کھاتا ہے اسی کو کاٹتا ہے۔ عمران خان نہ عوام کا ہے نہ پاکستان کا ہے۔ عوام خود مختار ہیں۔ جب تک تمام اتحادی آن بورڈ نہیں ہوں گے کسی فیصلے پر نہیں پہنچ سکتے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بدامنی پھیلانے کا موقع کسی کو نہیں دیں گے۔ نواز شریف سے ملاقات میں معیشت سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ نواز شریف عنقریب پاکستان میں ہوں گے۔ مسلم لیگ ن جلد فرنٹ فٹ پر کھیلتی نظر آئے گی۔ ملک میں افراتفری اور نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخر بلی تھیلے سے باہر آ گئی ہے۔ عمران پوری کوشش کر رہا ہے کہ حکومت گرنے کی ذمہ داری اس پر نہ آئے۔ عمران خان کے کرپشن سکینڈلز کی ایک لمبی داستان ہے۔ عمران خان کو اتنی بھی سمجھ نہیں تھی کہ ہمارے اوپر الزامات کی بنیاد کیا ہے۔ عمران خان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں رہا۔ اسٹیبلشمنٹ نے اپنی ساکھ اس کو سپورٹ کرنے میں لگائی۔ میں‘ شہباز شریف‘ خواجہ سعد سب نیب کے قیدی رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ کیا ہوا‘ نواز شریف کے ساتھ کیا ہوا‘ ہم نے کوئی الزامات نہیں لگائے‘ ان کو مختلف ادارے شیلٹر فراہم کرتے رہیں تو پھر سب ٹھیک ہے۔ اگر کوئی اپنی آئینی حدود میں واپس آ گیا ہے تو انہوں نے شور مچا دیا۔ سمجھیں گے کہ عوام کے پاس جانے کی ضرورت ہے تو ایک سیکنڈ نہیں ہچکچائیں گے۔ ہم وکٹ پر لمبے نہیں لیٹیں گے۔ وکٹیں نہیں اکھاڑیں گے۔ غیریقینی اور گومگو کی کیفیت واقعی ضرورت سے زیادہ طویل ہو گئی ہے۔