"Thrice Blessed Day of May!"

معزز قارئین! آج 14 مئی ہے اور 14 مئی کو پوری دُنیا میں  ’’بُدّھ مت ‘‘ کے پیروکار ’’پُورنِما ‘‘(Full Moon) کو  عام طور پر 14 مئی کو ، گوتم بدھ کی یاد میں "Thrice Blessed Day" ( تین بار مقدس دِن) مناتے ہیں ۔ آج بھی منایا جائے گا ۔ 14 مئی  گوتم بدھ کا یوم پیدائش ہے۔ 14 مئی ہی کو وہ ’’گیان ‘‘( رُوحانی بصیرت ) سے ہمکنار ہُوئے اور 14 مئی ہی کو اُنہیں ’’ نِروان‘‘ ( سکوتِ سرمدی ) حاصل ہُوا ۔ یعنی وِصال  گوتم بدھ کا نام سِدھارتھ ؔ (Siddhattha)تھا ۔ اُن کے پِتا سدودھن (Suddhodana)ریاست کپل وستو(Kapilavastu)کے راجا تھے ۔ شہزادہ سِدھارتھؔ (تقریباً 480 قبل از مسیح ) پیدا  ہُوئے ۔ 
گوتم بُدھ ’’انسانی مساوات ‘‘ کے علمبردار تھے ۔ اِس لئے ہمارے عُلماء کرام ، مشائخ حضرت گوتم بُدھ کا بے حد احترام کرتے تھے / ہیں۔ علاّمہ اقبال نے اپنے فارسی کلام میں ’’طاسین زرتشت ‘‘  ’’طاسینِ مسیح ‘‘ اور ’’طاسین گوتم‘‘ کے عنوان سے نظمیں لکھ کر بین اُلمذاہب ہم آہنگی کا عَلم بلند رکھا۔’’ طاسین گوتم‘‘ میں علاّمہ اقبال حضرت گوتم بدھ کے افکار و نظریات کو بیان کِیا۔ 
اُن کے تین شعروں کا ترجمہ یوں ہے۔ ’’ وہ راستہ جِسے مَیں نے اپنی پلکوں کی نوک سے تراشا ہے اُس میں منزل  قافلہ یا ریگِ رَواں کوئی چیز نہیں۔ چہرے ؔکا حُسن ایک لمحہ ہے۔ وہ دوسرا لمحہ نہیں ہے البتّہ  حُسنِ کردار اور بلند افکار کو اہمیت حاصل ہے ۔ راحتِ ؔجاں کوئی چیز نہیں ہے ۔ ہاں! اپنے ساتھیوں کے غم میں آنسو بہانا، ضرور کوئی چیزہے ! ‘‘
’’ پیغام گوتم !‘‘
معزز قارئین ! اپنی نظم ’’ نانک‘‘ میں علاّمہ اقبال نے جنابِ گوتم بدھ کی عظمت بیان کرتے ہُوئے کہا تھا کہ … 
قوم نے  پیغامِ گوتم کی  ذرا پروا نہ کی!
قدر پہچانی نہ اپنے  گوہرِ یک دانہ کی!
…O…
شمع ٔ حق سے جو منّور ہو، یہ وہ محفل نہ تھی!
بارشِ رحمت ہُوئی لیکن، زمیں قابل نہ تھی!
…O…
قائداعظم نے بھی 11 اگست 1947ء کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہُوئے ہر قائداعظم نے ہر مذہب کے لوگوں کے لئے  مسلمانوں  کے مساوی ، مذہبی ، سماجی و سیاسی حقوق کا اعلان کِیا تھا۔  
’’ ذوالکفل!‘‘ 
بعض عُلماء اسلام کا مؤقف ہے کہ ’’ ذوالفکل ‘‘ کے معنی ہیں (کپل وستو کا رہنے والا ) یعنی حضرت گوتم بدھ ۔ 
معزز قارئین! پاکستان میں پہلی مرتبہ اُن دِنوں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سیّد کی کوششوں سے  پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ’’آج بھی صدر ‘‘چودھری شجاعت حسین کی صدارت اور ’’ پاکستان کلچرل فورم‘‘ کے چیئرمین  برادرِ عزیز ظفر بختاوری کے زیر انتظام 14 مئی 2008ء کو وسیع پیمانے پر "Thrice Blessed Day Of May۔"منایا گیا، جس میں "Pakistan Buddhist Society" کے چیئرمین (تاحیات وفاقی وزیر ) راجا تری دیو رائے کے علاوہ عوامی جمہوریہ چین سمیت بُدھ مت کے پیروکار پانچ ملکوں کے سفیر بھی موجود تھے ۔ 
راجا تری دیو رائے  مشرقی پاکستان (راج باڑی، رنگا متی چٹاگانگ ) کی پہاڑیوں میں چکما قبائل کے راجا تھے ۔ پاکستان دولخت ہُوا اور مشرقی پاکستان بنگلہ دیش ؔبن گیا تو، راجا تری دیو رائے نے پاکستان کو اپنا وطن بنا لِیا۔ آپ  کئی ملکوں میں پاکستان کے سفیر رہے۔ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اُنہیں اقلیتی امور کا وفاقی وزیر بنا یا ، پھر راجا صاحب تاحیات وفاقی وزیر رہے۔ سابق وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نظریات سیّد انور محمود اور برادرِ عزیز ظفر بختاوری سے راجا صاحب کی دوستی کی وجہ سے میرے بھی اُن سے خوشگوار تعلقات قائم ہوگئے تھے ۔ راجا صاحب ایک بار  برادرم ظفر بختاوری کے ہمراہ میری مزاج پُرسی کے لئے اسلام آباد میں میرے گھر بھی تشریف لائے تھے۔ 
معزز قارئین!  14مئی 2008ء کی تقریب کے لئے مَیں نے مشاہد حسین سیّد کی فرمائش پر گوتم بُدھ کی شان میں اردو زبان میں نظم لکھی تھی  جس کا (اُن دِنوں) حکومتِ پاکستان کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر (P.I.O) برادرِ عزیز اشفاق احمد گوندل نے انگریزی میں ترجمہ کِیا ۔ برادرم ظفر بختاوری نے دو صفحات پر وہ نظم اردو اور انگریزی میں چھپوا کر تین چار سو مہمانوں میں تقسیم کرائی ۔چند دِن بعد برادرم ظفر بختاوری نے (بُدھ مت)کے علمبرداراُن ملکوں کے سفیروں سے بار ی بار ی میری ملاقات کرائی (گویا میرے ساتھ کئی بار شام منائی گئی )۔ 
’’14 مئی 2018ء !‘‘
معزز قارئین ! مَیں لاہور میں تھا جب 14 مئی 2018ء کو اِسلام آباد میں برطانیہ کی "Preston University" کے چانسلر ڈاکٹر عبد اُلباسط نے برادرم ظفر بختاوری کے تعاون سے پھر وسیع پیمانے پر "Thrice Blessed Day Of May"  منایاگیا ۔ مجھے مدّعو کِیا گیا لیکن مَیں خرابیٔ صحت کی بنا پر نہیں جا سکا ۔ اُس تقریب میں بھی  برادرم ظفر بختاوری نے میری اردو نظم اور اُس کا انگریزی ترجمہ کو حاضرین میں تقسیم کرایا تھا ۔ مَیں وہ نظم آج پھر اپنے کالم میں شامل کر رہا ہُوں  …
’’آج کا دِن ہے ،مُقّدس تین بار!‘‘
…O… 
آج ہی اُبھرا تھا، مہرِ تابدار!
گیان پاکر، گیانِیوں کا تاجدار!
واصلِ حقّ ہوگیا، انجام کار!
آج کا دِّن ہے، مُقّدس تِین بار!
…O…
داعیٔ عدمِ تشدّد، ہے بُدھّا!
آپ ہی اپنا مجدّد، ہے بُدھّا!
اور صُلح و آشتی کا، کِردگار!
آج کا دِّن ہے، مُقّدس تِین بار!
…O…
کیجئے، جنگ و جدل کا، خاتمہ!
فِتنہ، و شر اور دجل کا، خاتمہ!
دُور ہو دِل سے، کدُورت کا غُبار!
آج کا دِّن ہے، مُقّدس تِین بار!
…O…
شمّعٔ اِنسانیت، رَوشن کریں!
جھولیاں سب کی، مُسّرت سے بھریں!
گِیت گائے پِھر، اَمن کی آبشار!
آج کا دِّن ہے، مُقّدس تِین بار!
…O…

ای پیپر دی نیشن