اسلام آباد (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، پارٹی کی جانب سے دھرنا چیف جسٹس کے استعفے تک جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔چاروں صوبوں سے ہزاروں کارکنوں کے قافلے اسلام آباد لانے کی تیاری کی جا رہی ہے، کوئٹہ اور کراچی سے جے یو آئی کے کارکنوں کے قافلے آج باقاعدہ روانہ ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم اور جے یو آئی کے کارکنوں اور عوام کے نام وڈیو پیغام جاری کردیااپنے پیغام میں مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پوری قوم کل کے روز سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج میں شرکت کے لئے پہنچیںصبح نو بجے تمام قافلے پہنچ جائیں‘ تین رکنی بینچ اور ہائی کورٹ کے ججوں نے ایک مجرم کو تحفظ دیا ہے ہم نے اپنے اداروں کا تحفظ کرنا ہے اور ججز کے بگاڑ کو سیدھا کرنا ہے ججز پاکستان کے غریب عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہ لیتے ہیںججز آج آئین، قانون اور عدالتی روایات کو پامال کر رہے ہیںیکطرفہ طور پر ایک مجرم کو تحفظ دیا جا رہا ہے، ہم عوام وکلاءاور کارکنوں کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ پیر کی صبح شاہراہ دستور پہنچیںانصار الاسلام کے سالار اور رضاکار نظم کو برقرار رکھنے کے لئے پہنچیں وکلا برادری سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ قانون کو تحفظ دینے کے لئے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔ اس احتجاج کو قومی احتجاج بنائیں۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کی چیف آرگنائزر مریم نواز دھرنے میں شرکت کیلئے اسلام آباد پہنچ گئیںوفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ مریم نوازپیرکوپی ڈی ایم کے دھرنے میں ن لیگ کی نمائندگی کریں گی۔ ان کی قیادت میں مسلم لیگ (ن)پی ڈی ایم کے دھرنے میں شریک ہوگی۔ دوسری طرف مسلم لیگ ن نے آج سے جلسوں اور ریلیوں کا اعلان کر دیا۔ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج بھی کریں گے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر آج سے جلسے اور ریلیوں کا انعقاد کریں گے۔ ریاست کی بقاءکیلئے زبان کھولنا پڑے گی۔ دو دن میں جو کچھ ہوا وہ اچانک نہیں اس کا آغاز تب ہوا جب بل جلا کر سول نافرمانی شروع کی۔